مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کچھ دیر پہلے دوحہ میں قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات اور گفتگو کی ہے۔
قطر کے دورے کے دوران امیر عبداللہیان نے قطری وزیر خارجہ اور وزیراعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی سے بھی ملاقات کی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ قطر کے اعلیٰ حکام کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور اہم علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے دوحہ کے دورے پر ہیں۔
ملاقات میں ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ تہران اور دوحہ کے درمیان، سیاسی اور اقتصادی شعبے سمیت تمام میدانوں میں تعلقات کے فروغ کی بے پناہ گنجائش موجود ہے۔
امیر عبداللہیان قطر میں اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کے بعد عمان کے دارالحکومت مسقط روانہ ہوں گے۔
یاد رہے ایران کے وزیر خارجہ نے قطر دورے کے دوران اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تمام میدانوں میں تعلقات کا فروغ انکے ملک کی متوازن خارجہ پالیسی کا ایک اہم اصول ہے۔
قطر پہنچنے پر انہوں نے کہا ہے کہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے حکومت سنبھالتے ہی ایک متوازن خارجہ پالیسی بنانے کا حکم دیا تھا جس میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو خاص اہمیت حاصل ہے۔
علاقائیت اور مشرقی ممالک پر توجہ کی پالیسی اور علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں جیسے ایس سی او معاہدہ اور ایکو اقتصادی تعاون تنظیم میں شمولیت ایران کی متوازن خارجہ پالیسی کی چند مثالیں ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ممالک ایران کی اقتصادی، تجارتی اور سیاسی گنجائشوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی حوالے سے باہمی تعلقات کے فروغ اور ماضی میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے دوروں کے تسلسل کو جاری رکھنے کے لئے وہ قطر اور عمان کے دورے پر ہیں۔
آپ کا تبصرہ