مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عرب سوشل میڈیا کے سرگرم شخص نے ٹوئیٹر پر لکھا ہے کہ ہماری پرورش اس طرح ہوئی ہے کہ ہمارا واحد دشمن غاصب اسرائیل ہے اور جو فلسطین کے ساتھ ہے وہ ہمارا دوست اور جو فلسطین کا دشمن ہے وہ ہمارا دشمن ہے۔
محمد عزیز نامی ایک سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نے فلسطینی ماں کی فریاد کے جواب میں لکھا ہے کہ صہیونی اس کے بیٹے کی قبر کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں: فکر نہ کرو، ہم ان کی قبروں کو تباہ کر کے انہیں جہنم کا راستہ دکھائیں گے۔
عبدالعزیز المنیس نے بھی لکھا ہےکہ فلسطینی اپنی زمین کے ایک چوتھائی حصے میں ایک چھوٹا ملک بنانے اور باقی علاقوں کو یہودیوں کے حوالے کرنے کے خواہاں نہیں ہیں۔ فلسطین کو ایسے فوجیوں کی ضرورت ہے جو اس کی سرزمین کو یہودیوں کے قبضے سے چھڑوا کر اسے ملت اسلامیہ کے حوالے کر دیں۔
رانا کلیانی نے صہیونی حکومت کی جیلوں میں فلسطینی اسیروں کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمارے بہادر اور فلسطینی سرزمین کے ہیرو اور محافظ ہونے کے الزام میں صہیونی دہشت گرد حکومت کی جیلوں میں بند ہیں۔
صہیونی حکومت کے جھنڈے کو پھاڑنے والے ایک یہودی خاخام کی ویڈیو شائع کرتے ہوئے وفا نے لکھا ہے کہ دیکھو اسرائیلی اپنی حکومت سے کتنی نفرت کرتے ہیں۔ یہ خاخام غاصب حکومت کے جھنڈے کو پھاڑ کر فلسطینی پرچم لہرا کررہا ہے۔
ایک صارف نے مقبوضہ علاقوں کی موجودہ صورتحال اور ہیش ٹیگ اسرائیل جل رہا ہے کا استعمال کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ صہیونی حکومت کے قبضے کا خاتمہ ہے۔ ان کا گھر ان کے اپنے ہاتھوں اور اہل ایمان کے ہاتھوں تباہ ہو گا۔
عبدالرحمن نے غاصب صہیونی حکومت کے جلائے گئے جھنڈے کی تصویر شائع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ گویا یہ پرچم اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔
حیدر نامی ایک اور عرب صارف نے لکھا ہے کہ ہم جلد ہی قدس میں نماز پڑھیں گے۔
فلسطین کی آزادی کی عالمی مہم کے صارف اکاؤنٹ نے لکھا ہے کہ 75 سال گزر چکے ہیں اور فلسطین کا چہرہ بدلنے اور اس کے تمام لوگوں کو صہیونی حکومت سے نکالنے کی کوششیں جاری ہیں، لیکن اس سرزمین کا نام ہمیشہ فلسطین ہی رہے گا۔
آپ کا تبصرہ