مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نئی دہلی میں ایران کے سفیر ایرج الہی نے ایشین نیوز انٹرنیشنل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رابطے کے حوالے سے ہندوستان اور ایران چابہار میں شراکت دار ہیں۔ ہم ہندوستان سے سرمایہ کاری اور چابہار کو فعال کرنے کے خواہاں ہیں۔ ہندوستان اور ایران بین الاقوامی شمال-جنوب ٹرانسپورٹیشن کوریڈور کے اصلی بانی اور شراکت دار ہیں۔ ہماری نظریں مستقبل پر ہیں۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران اور ہندوستان کے درمیان تاریخ میں دیرینہ تعلقات رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی اور رابطہ کاری ہمارے تعلقات کے دو اہم ستون ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پابندیوں کے باوجود ہندوستان کی خود مختار حکمت عملی توانائی میں تعاون اور تجارت کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے کلیدی معاونت ہے۔ سفیر نے مزید کہا کہ ایران، بھارت اور روس INSTC منصوبے کے اہم شراکت دار ہیں۔
درایں اثنا اسلامی انقلاب کی 44ویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ ہندوستان اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ ایران کے صدر اور وزیر اعظم مودی کے درمیان حالیہ خوشگوار ملاقات اس کا ثبوت ہے۔
ایرانی سفیر نے دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان اور ایران کو قدرتی شراکت دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور ایران کے مشترکات اور تاریخی تعلقات اور ان کے آزادانہ نقطہ نظر کے ساتھ ساتھ ان کی بھرپور اقتصادی صلاحیتوں نے انہیں قدرتی شراکت داروں میں تبدیل کر دیا ہے۔
الٰہی نے زور دے کر کہا کہ توانائی ایک اہم شعبہ رہا ہے اور بیرونی دباؤ بھی موجود ہے لیکن ہندوستان کی سٹریٹجک خود مختاری اب بھی اس تعاون کو جاری رکھنے کا سب سے بڑا سہارا ہے۔ رابطہ کاری ایران اور ہندوستان کے درمیان تعاون کا ایک اور شعبہ رہا ہے۔
تقریب کے مہمان خصوصی ہندوستانی وزیر سربانند سونووال نے کہا کہ ہندوستان اور ایران کے درمیان بے مثال تہذیبی روابط ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ہندوستانی اور ایرانی ہند آریائی تہذیب سے پہلے ایک خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور ایک مشترکہ زبان کے ساتھ رہتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وادی سندھ کی تہذیب کا ایران کی ہم عصر تہذیب سے رابطہ تھا۔ جنوبی ایران اور ہندوستان کے ساحلوں کے درمیان خلیج فارس اور بحیرہ عرب کے ذریعے تجارت ہوتی تھی۔ ہماری تہذیب کی ترقی کے ساتھ ساتھ یہ ربط بڑھتا گیا۔
سونووال نے کہا کہ ہندوستان اور ایران بین الاقوامی شمال-جنوب ٹرانسپورٹیشن کوریڈور کے ذریعے رابطے بڑھانے کے لیے خطے میں مضبوط شراکت دار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئی این ایس ٹی سی کا ایک امید افزا مستقبل ہے اور چابہار بندرگاہ راہداری میں اہم کردار ادا کرے گی۔
آپ کا تبصرہ