مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی عدلیہ کے ترجمان مسعود ستایشی آج مقامی میڈیا کے نمائندوں اور صحافیوں کے ساتھ پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔ کانفرس ابھی جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق عدلیہ کے ترجمان اس پریس کانفرنس میں اہم عدالتی مقدمات کی تازہ ترین صورتحال اور ان کے سلسلے میں عدلیہ کے فیصلوں کی تفصیلات کی وضاحت کرنے والے ہیں۔مسعود ساتیشی نے حالیہ فسادات کے دوان شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ بعض شہروں کی گلیوں اور سڑکوں میں جو مناظر رونما ہوئے ان سے ایک متحد ایران کے خلاف دشمن کے ناپاک عزائم اور آشفتہ خوابوں کی گہرائی بخوبی ظاہر ہوتی ہے۔
مہر کے نامہ نگار نے مسعود ستایشی سے سوال کیا کہ حالیہ فسادات کے دوران جن غیر ملکیوں کو گرفتار کیا گیا ہے عدالت ان کے ساتھ کیا سلوک کرے گی جبکہ فرانس کی خفیہ ایجنسی سے تعلق رکھنے والے کتنے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے؟ جس پر عدلیہ کے ترجمان نے کہا کہ فرانسیسی شہریوں کے حوالے سے جو بات زیر بحث تھی وہ یہ تھی کہ اس سے قبل دو افراد کو مئی میں جاسوسی اور سکیورٹی کے خلاف کام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور یہ مقدمہ فیصلے کے مرحلے میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کے حوالے سے حالیہ فسادات میں 40 غیر ملکی ملوث تھے جبکہ ان میں سے بعض سڑکوں اور فسادات کی کاروائیوں میں بھی شامل تھے۔ستائشی نے ان افراد کی شہریت کے بارے میں کہا کہ بدقسمتی سے انسانی حقوق کا دعویٰ کرنے والے ملکوں کے نام بھی اس فہرست میں دیکھے جا سکتے ہیں اور کچھ مواقع پر یہ لوگ سڑکوں میں فسادات میں بھی ملوث رہے ہیں تاہم انہیں انہیں گرفتار کیا جاچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال تحقیقات کو خفیہ رکھا گیا ہے تاہم یہ بات آپ کے علم رہے کہ حراست میں لیے گئے افراد کو ایران کے قوانین کے مطابق حراست میں لیا گیا ہے۔
عدلیہ کے ترجمان نے صوبہ سیستان و بلوچستان میں فسادات کے دوران حراست میں لئے گئے افراد کے متعلق بتایا کہ 42 افراد کو رہا کردیا گیا ہے جنہوں نے پشیمانی کا اظہار کیا تھا جبکہ مزید 100 افراد کے کیسز کی سماعت ہو رہی تھی اور ان کا فیصلہ کیا جانا تھا۔ آج ان افراد کو بھی رہا کردیا گیا ہے جبکہ ان کی آزادی صرف اس شرط پر منظور کی گئی ہے کہ وہ عمل میں اس بات کو ثابت کریں کہ اپنے عمل پر نادم ہیں اور آئندہ اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ