مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت الله سید ابراهیم رئیسی نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران جنرل شہید قاسم سلیمانی کی تصویر بلند کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا ہیرو اور داعش کو نابود کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ جنرل حاج قاسم سلیمانی تھے کہ جو خطے کے عوام کی آزادی کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ دے گئے جب کہ سابق امریکی صدر نے اس سنگین جرم کی دستاویز اپنے نام کی۔ ایرانی صدر کے اس اقدام کا پاکستان سمیت دنیا بھر کے سوشل میڈیا پر اچھا خاصا اثر پڑا ہے اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ایرانی صدر کو اس جراتمندانہ اقدام پر خراج تحسین پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایرانی صدر کے ہاتھ میں شہید قاسم سلیمانی کی تصویر بلند کرنے پر اپنے ٹویٹ میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف واحدی نے لکھا کہ شہید سلیمانی کی تصویر فیس بک پر آئے تو امریکا اس فیس کو بلاک کرا دیتا هے آج حق سر چڑھ کے بولا هے وهی تصویراقوام متحدہ میں لہرائی گئی هے شیطان کو چاہئے کہ UNO کو بلاک کرا دے۔
معروف پاکستانی عالم دین علامہ عباس وزیری نے فیس بک پر لکھاکہ کاش ہمارے وزیر اعظم بھی جنرل اسمبلی میں رمزی یوسف،عافیہ صدیقی،ایمل کانسی یاامریکی ڈرون حملوں میں مارے گئے بے گناہ پاکستانی بچوں میں سے کسی بچے کی تصویر لہراتے تو ہم بھی فخر سے وہ تصویر فیس بک پیج پر چپکا دیتے۔
یاد رکھو
کسی کے کمال اور فضیلت پر پردہ ڈالنا دنیا کی سب سے بڑی ناانصافی کہلاتی ہے ۔آپ مانیں یا نہ مانیں ایرانی ایک باشعور اور غیرت مند قوم ہے۔
معروف پاکستانی صحافی نادر بلوچ نے لکھاکہ ایرانی صدر نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بغداد ائیرپورٹ پر امریکی ڈرون حملے کا نشانہ بننے والے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا معاملہ اٹھا دیا، انہوں نے قاسم سلیمانی کی تصویر بھی لہرائی اورکہا کہ امریکا کا حملہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی تھی جس کی دنیا کو مذمت کرنی چاہئے تھی۔
شہید قاسم سیلمانی پر پاکستان میں سب سے پہلے کتاب لکھنے والے معروف صحافی اور مصنف توقیر کھرل نے بھی فیس بک پر اپنے رد عمل میں لکھا کہ نمازِ جنازہ کی صفِ اول میں سب سے زیادہ اشک بار نظر آنے والی شخصیت نے کل اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں حقِ دوستی ادا کردیا ۔
دوستی کا حق بھی یہی بنتا تھا ۔جب عزیز ترین دوست دنیا سے چلاجائے خونِ ناحق کےانتقام کا نعرہ آمر و جابر بادشاہ کے دربار میں بھی بلند کیا جائے
سلام بر شہید و دوستانِ شہید
یارور علی کاظمی نامی پاکستانی فیس بک صارف نے اپنے اکاونٹ پرلکھا کہ ہم تو اُس مسلک سے تعلق رکھتے ہیں جہاں دربار یزید میں جا کر یزید کو للکارتے ہیں، اقوام متحدہ میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے شہید کی تصویر کو بلند کر کے دنیا کو بتا دیا کہ ہم حسینی کبھی ظالم کا ظلم نہیں بھولتے، کبھی سمجھوتہ نہیں کرتے اور کبھی باطل کے سامنے نہیں جھکتے ۔
ایک صارف نے لکھا کہ زندہ باد ولایت فقیہ؛ ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں حاج قاسم کی تصویر لہرانے کا جرت مندانہ اقدام جس نے اجلاس سے مرہب دوراں (#اسرائیل) کو بھاگنے پر مجبور کردیا۔
ایک اور صارف نے لکھاکہ ہم تو اُس مسلک سے تعلق رکھتے ہیں جہاں دربار یزید میں جا کر یزید کو للکارتے ہیں.
اقوام متحدہ میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے شہید کی تصویر کو بلند کر کے دنیا کو بتا دیا کہ ہم حسینی کبھی ظالم کا ظلم نہیں بھولتے، کبھی سمجھوتہ نہیں کرتے اور کبھی باطل کے سامنے نہیں جھکتے ۔
ایک دوسرے صارف نے لکھاکہ ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے نیویارک (امریکہ) میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں سردار شہید جنرل قاسم سُلیمانی کی تصویر لہرا دی۔ ھیہات من الذله ۔
ایک اور صارف نے لکھاکہ وقت کے یزید امریکہ کو للکارنے والے کو حسینی کہتے ہیں۔ سلام بر شہید سردار قاسم سلیمانی /مرگ بر امریکہ - مرگ بر اسرائیل
ایک اور صارف نے ایرانی صدر کے اس اقدام پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لکھاکہ جس شہید قاسم سُلیمانی کی تصویر لگانے سے آئی ڈیز بُلاک ہو جایا کرتی تھیں ایک مردِ مجاہد نے وُہی تصویر اُسی جگہ لہرائی جہاں آئی ڈیز بند ہوتی ہیں۔ سلام بر سیدِ بزرگوار
آپ کا تبصرہ