مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ۷۷ویں اجلاس کی سائڈ پر عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کی۔ انہوں نے رواں سال عراق میں اربعین کے موقع پر مخلصانہ میزبانی اور انتظامات کے بندوبست پر رہبر معظم انقلاب اور ایرانی حکومت کی جانب سے عراقی حکومت اور قوم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عراقی گروپوں کے درمیان مفاہمت اس ملک میں ایک طاقتور حکومت کی تشکیل کا باعث بنے گی۔
آیت اللہ رئیسی نے اپنی گفتگو میں ایران کے شہر شملچہ اور عراقی شہر بصرہ کے درمیان ریلوے لائن کے منصوبے کی جلد تکمیل کی ضرورت کیلیے عراقی وزیر اعظم کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے میں حائل مسائل کا حل اور تیزی سے اس کی تکمیل دوطرفہ روابط اور تعاون کو فروغ دے گا اور ساتھ ہی دونوں ملکوں کے مقامات مقدسہ کے زائرین کی آمد و رفت میں سہولت کا باعث بنے گا۔
صدر رئیسی نے ایران اور سعودی عرب تعلقات سمیت خطے کے ملکوں کے درمیان رابطوں کو بہتر بنانے کے لیے عراقی حکومت اور وزیر اعظم کی نیک نیتی اور کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کرتا ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یہ عمل ان معاہدوں اور مفاہمت کے مطابق انجام پائے جو عراق میں دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان مذاکرات میں کئے گئے تھے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ اپنے علاقائی تعلقات میں امت مسلمہ کے مفادات کو مدنظر رکھا ہے۔
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے اربعین حسینی کے موقع پر عراقی عوام کی مہمان نوازی پر ایرانی عوام اور حکام کی رضامندی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ عراقی عوام نے اربعین حسینی اور زائرین کیلیے صرف اپنا فرض ادا کیاہے۔
مصطفی الکاظمی نے ایرانی صدر کو اپنے ملک کی تازہ ترین سیاسی صورتحال سے آگاہ کیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کی جانب سے عراق کے ساتھ تعاون کی سطح کو بڑھانے کے لئے نیک نیتی اور کوششوں کو بھی سراہا۔
آپ کا تبصرہ