مہر خبر ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام سید محمد حسن ابو ترابی فرد نے تہران کی نماز جمعہ کے خطبوں کے دوران امام حسین ﴿ع﴾ کے اربعین کی مناسبت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین ﴿ع﴾ اس حقیقت کو واضح فرمانا چاہتے ہیں کہ امت اسلامیہ بنی امیہ اور بنی عباس جیسے ظالم اور جابر حکمرانوں کے سامنے خاموشی کو گناہ کبیرہ سمجتھی ہے اور ان کے مقابلے کھڑا ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ منکر اس قدر سادہ ہوچکا تھا کہ یزید نے ابن عباس کو جو ایک ممتاز شخصیت اور مکتب امامت کے محافظوں اور مکتب ولایت پر ایمان لانے والوں میں سے ہیں، خط لکھا کہ اے ابن عباس، آپ خاندان کے بڑے ہیں اور حسین (ع) کو میری حکومت کے خلاف کھڑے ہونے سے روکیں، ان کو ترغیب دلاتا ہے کہ حضرت ابا عبداللہ الحسین﴿ع﴾ کو اس راہ سے روکیں۔
حجة الاسلام ابو ترابی فرد نے مزید کہا کہ فلسطین اور یمن میں مزاحمت و مقاومت عاشورا کی تحریک کا تسلسل ہے۔ لبنان عاشورا کی عظیم تحریک کی تجلی اور مظہر ہے۔ عراق کی حشد الشعبی نے عاشورا کے مدارس سے الہام لیا ہے۔
انہوں نے عراق میں اربعین کے زائرین کی میزبانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حضرت ابا عبداللہ الحسین ﴿ع﴾ کے زائرین کی شایانِ شان اور شاندار میزبانی نے عراقی قوم اور حکومت کو شکوہ و عظمت کے قابل فخر مقام پر فائز کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اربعین دنیا کے تمام حریت پسندوں کے محبوب یعنی حسین (ع) سے عدل و انصاف اور انسانیت کے چاہنے والوں کی محبت کے اظہار کی علامت ہے۔
تہران کی نماز جمعہ کے نائب خطیب نے کہا کہ مناسب ہے کہ اس عظیم المرتبت اجتماع کے انعقاد میں کمزوریوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے سے گریز کرتے ہوئے مسائل کا بغور مشاہدہ کیا جائے اور حاصل شدہ تجربات اور محتاط منصوبہ بندی کو بروئے لایا جائے تاکہ اس عظیم مذہبی اور سیاسی اجتماع کے ذریعے امت اسلامی کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کے لیے راہ ہموار کی جاسکے۔
آپ کا تبصرہ