مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے امریکی صدر کے دورہ مشرق وسطیٰ خصوصاً دورہ اسرائیل کے حوالے سے کہا کہ استعمار کو کسی قسم کے انسانی یا بین الاقوامی حقوق یا قوموں کے ورثے اور کلچر سے کوئی سروکار نہیں، یہ جہاں جاتے ہیں تباہی ہی تباہی پھیلاتے ہیں، ہم روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ ناجائز ریاست کو دوام و استحکام بخشنے کےلئے امریکی عوام کے ٹیکسز کے اربوں ڈالرز کو انبیاءکی سرزمین پر قتل عام کےلئے اور قبضے کےلئے جھونکا جا رہاہے، امریکی صدر کا دورہ ایک مرتبہ پھر نئی تباہی کی خاطر اور نئے انسانیت سوز مظالم ڈھانے کی منصوبہ بندی سے تعبیر ہے، امہ کو خبردار رہنا ہوگا۔ افسوس کئی ممالک نہ صرف چپ سادھے ہوئے بلکہ اب اس ناجائز ریاست کے وجود کو تسلیم کرنے کے لئے بچھے جارہے ہیں۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ روز روشن کی طرح واضح ہوگیاہے کہ اسرائیل کے مظالم کے پیچھے دراصل یہی سامراج ہے اسی کے بل پر ناجائز ریاست نے مظلوم فلسطینیوں پر طرح طرح کے مظالم کے پہاڑ توڑے، انبیاءکی مقدس سرزمین کو تاراج کیا، آج بھی قبلہ اول اسرائیلی ناجائز قبضے اور مظالم کی دہائی دے رہاہے، آج بھی فلسطینی بوڑھے، جوان، خواتین اور بچے ان مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی سب سے بھیانک تصویر بنے ہوئے ہیں، سامراج کس منہ سے انسانیت، انسانی بنیادی حقوق اور جمہوریت کے راگ الاپتاہے ۔ دنیا پر اب نہ صرف ان کی ڈیموکریسی کی حقیقت واضح ہوگئی ہے بلکہ ان کا نام نہاد بنیادی انسانی حقوق کا ڈھونڈرا بھی آشکار ہوچکاہے یہ بے گناہ فلسطینیوں کے لاشوں اور ان کی زمینوں پر قبضے کرنے کے بعد اسی سرزمین پر کھڑے ہوکر کس منہ سے نام نہاد امن اور نام نہاد معاہدہ ابراہم کی بات کرتے ہیں مگر افسوس کئی ممالک نہ صرف چپ سادھے ہوئے ہیں بلکہ اب اس ناجائز ریاست کی خاطر امریکہ کے سامنے بچھے جارہے ہیں ۔
آپ کا تبصرہ