مہر نیوز اینجسی کی رپورٹ کے مطابق شہید فاونڈیشن کے سربراہ سید امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی نے پیر کی سہ پہر کو شہید مہدی خوش سیرت کی 35ویں برسی کے موقع پر کہا:انقلاب دشمن افراد ہمیشہ اپنی بیہودہ باتوں کے ذریعے ایران کی چھوٹی چھوٹی کمزوریوں کو بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں تاکہ اسلامی انقلاب کو ناکام ظاہر کریں، حالانکہ وہ سرے سے ہی جھوٹ کا سہارا لے رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی انقلاب نے سوویت یونین اور فرانس جیسے ممالک کے انقلاب کے برعکس لوگوں میں مذہب کو متعارف کرایا تاکہ توحید کو انسانی ترقی اور کمال کا مرکز بنایا جا سکے۔جس کی ایک مثال شہید مہدی خوش سیرت ہے جنہوں نے اسلامی انقلاب کے مکتب میں پرورش پائی۔ آج ان کی برسی میں لوگوں کا یہ جم غفیر بتا رہا ہے کہ لوگ لہو رنگ کفن میں ملبوس شہدا کی جانب کھنچے چلے آرہے ہیں۔
انہوں نے شہدا کو مکتب امام حسین ؑ کے پیرو قرار دیتے ہوئے کہا: شہداء ظلمت شب میں وہ چمکتے ستارے اور انقلاب اسلامی کی رہنمائی کے وہ نورانی مینار ہیں جو دشمنوں کی سازشوں اور شکوک و شبہات کے مقابلے میں صحیح راستہ دکھاتے ہیں۔دشمن ہمیشہ عوام کے مابین ناامیدی اور مایوسی پھیلاتے رہتے ہیں ، لہٰذا ان کی سازشوں کو شکست دینے کا راستہ شہیدان راہ حق سے متوسل ہونا ہے۔
انہوں نے مشہور زمانہ ترانہ "سلام فرماندہ"کی بین الاقوامی شہرت اور تاثیر کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: اگر تمام اقوام ہمارے بچوں کی طرح امام زمان علیہ السلام سے حاج قاسم سلیمانی بننے کا عہد کریں تو مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ انجام بھی اچھا ہوگا اور ہم خود کو ظہور امام سے قریب پائیں گے۔
آپ کا تبصرہ