مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ادارہ حج کے سربراہ جناب سعید اوحدی نے ایرانی ٹی وی چینل کے ساتھ براہ راست گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مکہ میں ابھی 21 کینٹینروں میں مختلف ممالک کے حاجیوں کی لاشیں موجود ہیں ہر کنٹینر میں 150 سے لیکر 200 تک لاشیں موجود ہیں جس کی بنا پر منی کے المناک حادثے میں شہید ہونے والے حاجیوں کی تعداد 4700 تک پہنچ گئی ہے سعودی حکام بعض ممالک کے حاجیوں کومکہ میں اجتماعی قبروں میں دفن کرکے اعداد و شمار کو بہت کم کرکے بتانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن زمینی حقائق اس بات کا مظہر ہیں کہ شہید ہونے والے مظلوم حاجیوں کی تعداد سعودی اعداد و شمار سے کہیں زيادہ ہے۔ اوحدی نے کہا کہ ایران کی دس ٹیمیں شہدا کی تلاش و جستجو میں مصروف ہیں اور اس وقت تک ایران کے 228 حاجی شہید ہوگئے ہیں جبکہ ایران کے 246 حاجی اب بھی لاپتہ ہیں سعودی حکام نے ابھی 21 کینٹینروں کو باز نہیں کیا ہے۔ منی کے واقعہ میں سعودی عرب کے حکام کی لاپرواہی، غفلت اور سستی منی میں موجود تمام حاجیوں پر واضح ہے۔
سعودی عرب کے حکام کی غفلت ، نااہلی اور لاپرواہی کی بنا پر منی میں مختلف اسلامی ممالک کے 4000 سے زائد حجاج کرام شہید ہوگئے ہیں جن میں 228 ایرانی حجاج کرام شامل ہیں سعودی حکام مکہ میں حاجیوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کرنے اور اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔
News ID 1858480
آپ کا تبصرہ