مہر خبررساں ایجنسی نے المسلہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مکہ مکرمہ میں منی کےمقام پر موجود عینی شاہدین کے مطابق منی کا المناک اور دردناک حادثہ اس وقت پیش آیا جب سعودی عرب کے وزیر دفاع اور سعودی عرب کے بادشاہ کے بیٹے محمد بن سلمان منی پہنچے اور اس کی سکیورٹی کے لئے سڑک نمبر 204 اور 215 کو بند کردیا گیا ۔جس کی وجہ سے حاجیوں کی حرکت میں خلل ایجاد ہوگیا جس کے نتیجے میں حج کی تاریخ کا المناک واقعہ رونما ہوا اور اس واقعہ میں سعودی حکام کی نااہلی اور ناقص کارکردگی واضح طور پرنمایاں ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق سعودی حکام اس المناک واقعہ کے اصلی اسباب پر پردہ ڈالنے اور جھوٹ بولنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن حقیقت نمایاں ہے اورسعودی عرب کے وزیر دفاع کا کاررواں منی میں حادثے سے قبل واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے اور جس جگہ یہ المناک حادثہ رونما ہوا ہے اس روڈ کو سعودی عرب کے وزیر دفاع کے عبور کے لئے بند کیا گیا تھا۔
ایک عراقی حاجی سلمان علی الداؤد کے مطابق یہ حقیقت ہے کہ محمد بن سلمان منی کے المناک واقعہ کے اصی ذمہ دار ہیں اور اسی کے فوجی قافلہ کی وجہ سے منی کا المیہ رونما ہوا ہے اگر عالمی سطح پر غیر جانبدار کمیشن تشکیل دیا جائے تو یہ حقیقت روز روشن کی طرح سامنے آجائے گی ۔
عینی شاہدین کے مطابق منی میں سعودی حکام کی ناقص کارکردگی اور نااہلی روز روشن کی طرح نمایاں ہے اور سعودی حکام اللہ تعالی کے نزدیک منی کے المناک واقعہ کے اصلی ذمہ دار ہیں۔ادھر نائجیریا کے حج وفد کے سربراہ اور کانو کے امیر محمدو سنوسی دوئم نے کہا ہے کہ سعودی حکام کے حاجیوں کے خلاف بیانات اور الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں حاجیوں پرہدایات نہ ماننے کا سعودی الزام بالکل غلط اور بے بنیاد ہے، منی کا حادثہ سعودی حکام کی نااہلی اور غفلت کی بنا پر رونما ہوا ہے اس میں حاجیوں کا کوئی قصور نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ