مہر خبررسان ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں وہابی مدارس دین کی آڑ میں دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں وہابی مدارس سے اب تک درجنوں دہشت گردوں کو گرفتار کیاگيا ہے اسلام آباد کے حقانیہ اور سیالکوٹ کے وہابی مدارس سے کم سے کم آٹھ وہابی دہشت گردوں کو گرفتار کیا گياہے جن میں پنجاب کے وزیر داخلہ کے قتل میں ملوث 4 وہابی دہشت گرد بھی شامل ہیں۔ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کے قتل میں ملوث 4 وہابی دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے دہشت گردوں کو اسلام آباد کے وہابی مدرسہ حقانیہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی، راولپنڈی پولیس اور پیرا ملٹری فورس کی مشترکہ ٹیم نے رات گئے اسلام آباد کے علاقے ایٹتھ ایوینو میں قائم وہابی مدرسہ حقانیہ میں کارروائی کرتے ہوئے چار افراد کوحراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا.جن افراد کو حراست میں لیا گیا، ان میں مدرسے کے ناظم قاری احسان اللہ کے بیٹے امداد اللہ، مدرسے کے استاد ارشد اور دو مہمان شامل ہیں جن میں سے ایک کی شناخت شوکت کے نام سے ہوئی ہے۔
ادھر پاکستان کے حساس داروں نےسیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے علاقے گلوٹیاں میں ایک وہابی مدرسے پر چھاپا مار کر 4 وہابی دہشت گردوں کو حراست میں لے لیا ہے، چاروں افراد کا تعلق کالعدم اور دہشت گرد تنظیم سے بتایا جارہا ہے، حراست میں لئے گئے دہشت گردوں کو نامعلوم مقام پرمنتقل کرکے ان سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق پاکستان میں قائم تمام وہابی مدارس دہشت گردوں کی پرورش کے مراکز میں تبدیل ہوگئے ہیں اور وہابی مدارس پاکستان کے لئے رفتہ رفتہ بہت بڑا خطرہ بن گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وہابی دہشت گرد پہلے پاکستان کے وجود کے خلاف تھے اور اب وہ پاکستان کی ارضي سالمیت کے لئے بہت بڑا خطرہ بنے ہوئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ