مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور روس کے درمیان چھٹے صوبائی تعاون کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس کی مشترکہ صدارت ایرانی وزارت داخلہ میں علاقائی ہم آہنگی اور ترقی کے نائب وزیر مہدی دوستی اور روس کے نائب وزیر اقتصادی ترقی ولادیمیر ایلیچیف نے کی۔
مہدی دوستی نے ایران کی بنیادی پالیسی پر زور دیا، جو اس کے سرحدی صوبوں اور پڑوسی ممالک، بالخصوص شمالی ایرانی صوبوں اور روسی فیڈریشن کے ان کے ہم منصبوں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو وسعت دینے پر مرکوز ہے۔
انہوں نے معاہدوں پر مسلسل فالو اپ کو یقینی بنانے کے لیے کمیٹی کے لیے ایک مستقل سیکرٹریٹ قائم کرنے کی تجویز دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو اولیت دینا ضروری ہے اور مانیٹری و بینکنگ تعلقات، قانونی فریم ورک اور معیارات میں موجود چیلنجز کو مشترکہ سرگرمیوں کو بڑھانے میں اہم رکاوٹیں قرار دیا۔ دوستی نے نقل و حمل اور زراعت جیسے شعبوں میں تعاون کی صورتحال کا خاکہ پیش کیا، اور روس کے ساتھ طویل مدتی اور پائیدار شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے ایران کے عزم کا اعادہ کیا۔
روسی فریق کے سربراہ کے طور پر اجلاس کی میزبانی کرنے والے ایلیچیف نے پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 2025 کے پہلے نو مہینوں کے دوران دوطرفہ تجارت میں 8.2 فیصد اضافہ کو نمایاں کیا۔ مستقل سیکرٹریٹ کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے صوبوں اور علاقوں کے درمیان اقدامات کی حمایت ان کے قومی رہنماؤں کی تزویراتی ہدایات کو آگے بڑھانے میں اثر انگیز کردار ادا کرے گی۔
روس میں ایران کے سفیر، کاظم جلالی نے بھی جنوری 2025 میں دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹیجک معاہدے پر دستخط کو دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔
انہوں نے سفارت خانے کے وسیع تر ایجنڈے کے اندر صوبائی تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور کمیٹی کے تمام معاہدوں کے نفاذ میں مدد کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا۔
اجلاس کے دوران، کئی شمالی ایرانی صوبوں اور روسی فیڈریشن کے مختلف علاقوں کے سینئر نمائندوں نے اپنی اقتصادی صلاحیتوں اور فوائد کو پیش کیا، اور تجارت کو وسعت دینے کے لیے عملی راستوں پر تبادلہ خیال کیا۔
آپ کا تبصرہ