مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان بھر میں جاری دہشت گردی کے پیچھے وہابی فکر و سوچ کارفرما ہے اور وہابی مدارس پاکستان میں دہشت گردوں کی پیداوار کی اہم فیکٹریاں ہیں جن میں دہشت گردوں کے مختلف ڈیزائن بنائے جاتے ہیں ان ڈیزائنوں میں دہشت گرد کمانڈر اور خودکش بمباری بھی شامل ہیں۔ پاکستانی حکومت نےجزوی طور پر وہابی مدارس کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے اور پنجاب کے وہابی مدارس سےصرف20 دہشت گردوں کو حراست میں لیا ہے۔ وہاب فکر و سوچ پر مبنی مدارس پاکستان میں عدم استحکام پیدا کررہے ہیں ۔ وہابی پہلے پاکستان کے وجود کے خلاف تھے اور اب پاکستان کی ارضی سالمیت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ ملتان کے سٹی پولیس افسر اظہر اکرام کے مطابق ان چھاپوں کا مقصد آپریشن ضرب عضب کے خلاف کسی بھی ردعمل کی روک تھام کیلئےکچھ مدرسوں میں موجود ممکنہ دہشت گردوں کو پکڑنا ہے۔ اظہر اکرام کے مطابق، گھروں اور مدرسوں میں سرچ آپریشن کے دوران 20 افراد کو گرفتار جبکہ 20 کلاشنکوف قبضے میں لی گئیں۔ادھر، چنیوٹ میں کچھ مدرسوں سے سات افراد کو گرفتار کرتے ہوئے کتابیں، سی ڈیز اور کمپیوٹر قبضے میں لے لیے گئے۔ جن مدرسوں پر چھاپے مارے گئے ان میں پی ایم ایل-ن کے رکن قومی اسمبلی مولانا الیاس چنیوٹی کے ادارہ دعوت الارشاد، جامعہ ملی اسلامیہ، مدرسہ دارالعلوم مدینہ اور مدرسہ جامعہ فاروقیہ وغیرہ شامل ہیں۔چھاپوں کے دوران بائیو مکینک مشینوں سے اساتذہ اور طالب علموں کی شناخت کے علاوہ مدرسوں کی رجسٹریشن سے متعلق دستاویزات قبضے میں لی گئیں۔فیصل آباد میں ریجنل پولیس افسر کے ترجمان ملک شاہد نے بتایا کہ فیصل آباد، جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 43 مدرسوں کی تلاشی لی گئی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے وہابی فکر و سوچ کا مقابلہ بہت ضروری ہے۔ وہابی نا صرف پاکستان کے لئے بلکہ عالم اسلام کے لئے عظیم خطرہ بنے ہوئے ہیں۔
پاکستان بھر میں جاری دہشت گردی کے پیچھے وہابی فکر و سوچ کارفرما ہے اور وہابی مدارس پاکستان میں دہشت گردوں کی پیداوار کی اہم فیکٹریاں ہیں جن میں دہشت گردوں کے مختلف ڈیزائن بنائے جاتے ہیں ان ڈیزائنوں میں دہشت گرد کمانڈر اور خودکش بمباری بھی شامل ہیں۔ پاکستانی حکومت نےجزوی طور پر وہابی مدارس کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے اور پنجاب کے وہابی مدارس سےصرف 20 دہشت گردوں کو حراست میں لیا ہے۔
News ID 1857193
آپ کا تبصرہ