مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے امریکہ کی کیریبین اور وینزویلا کے ساحلوں پر بحری بیڑے تعینات کرنے کی شدید مذمت کی۔
ایرانی صدر نے امریکہ کے غیر قانونی اقدامات کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا بے بنیاد بہانوں کے تحت جنگی بیڑا تعینات کرنا بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔ اسلامی جمہوری ایران اس اقدام کی سخت مخالفت کرتا ہے۔
صدر پزشکیان نے ایران اور وینیزیولا کے درمیان مضبوط اور دیرپا تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایران وینزویلا کو حقیقی دوست اور اتحادی سمجھتا ہے اور موجودہ نازک صورتحال میں اسے ہر ممکن حمایت فراہم کرے گا۔
انہوں نے وینزویلا کی آزادی، سلامتی اور استحکام کے لیے ایران کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ تہران کیریبین کے حالات کا نزدیک سے جائزہ لے رہا ہے اور وینزویلا کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
گفتگو کے دوران صدر مادورو نے ایران کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں ممالک نے ایک مضبوط شراکت داری قائم کی ہے جو پرامن اور تعاون پر مبنی تعلقات کا نمونہ ہے۔
کیریبین میں حالیہ کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے مادورو نے امریکی اقدامات کو اشتعال انگیز اور غیر ضروری قرار دیا اور کہا کہ واشنگٹن کے وینزویلا کے خلاف جھوٹے الزامات عالمی رائے عامہ سمیت امریکہ کے اندر بھی مسترد کیے گئے ہیں۔
مادورو نے کہا کہ وینزویلا کے عوام پہلے سے زیادہ متحد ہیں اور ملک ترقی و خوشحالی کے راستے پر آگے بڑھتا رہے گا۔ انہوں نے رہبر انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہای اور ایرانی عوام کو سلام بھی پہنچایا اور تہران اور کراکس کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
آپ کا تبصرہ