مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی فوج کے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پشاور کے علاقہ بڈھ بیر میں پاک فضائیہ کے بیس کیمپ پر حملہ کرنے والے تمام وہابی دہشت گرد مارے گئے ہیں جن کی تعداد 13 بتائی گئی ہے جبکہ دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق ہونے والے فوجیوں کی تعداد 29 تک پہنچ گئی ہے جن میں پاک فوج کے افسر بھی شامل ہیں۔
میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ذرائع ابلاغ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہابی دہشت گردوں کے حملے میں 29افراد شہید اور 30 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، شہداء میں 23کا تعلق پاک فضائیہ سے ہے، دہشت گردوں سے مقابلے میں آرمی کا ایک افسر اور 2سپاہی بھی شہید ہوئے ہیں، پاک فضائیہ کے 4سویلین ملازمین بھی شہید ہوئے ہیں۔
عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ صبح 5 بجے13،14دہشت گرد مختلف راستوں سے فائرنگ کرتے ہوئے بڈھ بیر کیمپ میں داخل ہوئے، دہشت گرد ایک گاڑی میں آئے پھر 2گروپوں میں تقسیم ہوگئے،دہشت گردوں نے نماز کے انتظار میں بیٹھے افراد کو نشانہ بنایا، دہشت گردوں کے داخل ہوتے ہی گارڈز نے دلیری سے مقابلہ کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں کو 50 میٹر کے اندر محدود کیا گیا،دہشت گردوں کاایک گروپ انتظامی بلاک، دوسراٹیکنیکل بلاک کی طرف بڑھا،کچھ دہشت گرد پارکنگ ایریا میں داخل ہوئے،پولیس فورس نے بھی کوئیک رسپانس دیا، 8دہشت گردوں کو سکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے کر مارا،کوئیک رسپانس فورس 10منٹ میں اور آدھےگھنٹےمیں کمانڈوز پہنچ گئے،کیمپ کے اندر جو دہشت گرد آیا وہ مارا گیا۔
پاکستانی ذرائع کے مطابق پاکستان کو وہابی دہشت گردوں کی طرف سے زبردست خطرہ لاحق ہے وہابی دہشت گرد پاکستان کی ارضی سالمیت کے لئے بہت بڑا خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ وہابی دہشت گردوں کے سہولتکار پاکستنای حکومت کے ساتھ میزوں پر بیٹھے ہوئے ہیں ، ذرائع کے مطابق ملا سمیع الحق، طالبان دہشت گردوں کے باپ تصور کئے جاتے ہیں جن کے پاکستانی حکومت کے ساتھ اچھے اور دوستانہ روابط ہیں ، پاکستانی حکومت چوٹی کے وہابیوں کو عزت دے رہی ہے اور یہی وہابی پاکستانی فوج اور پاکستانی قوم کو اپنی بربریت اور بھیانک جرائم کا نشانہ بنارہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ