19 ستمبر، 2025، 11:57 PM

سکیورٹی کونسل نے ڈائیلاگ اور اتفاق رائے کا موقع ضائع کردیا، ایرانی سفیر

سکیورٹی کونسل نے ڈائیلاگ اور اتفاق رائے کا موقع ضائع کردیا، ایرانی سفیر

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک نے ایران اور اس کے اتحادی ممالک کی پیشکش کے جواب میں دباؤ اور تصادم کا راستہ اختیار کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے اور سفیر امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کی قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک نے ایک منطقی اور متوازن راستہ قبول کرنے کے بجائے دباؤ، تشدد اور تصادم کو ترجیح دی۔

ایروانی نے کہا کہ یہ تضاد ظاہر کرتا ہے کہ ان کا اصل مقصد سفارتکاری نہیں بلکہ کشیدگی پیدا کرنا ہے، اور اب انہیں خود اس بحران کی مکمل ذمہ داری اٹھانی ہوگی جو انہوں نے پیدا کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کا اقدام جلد بازی، غیر ضروری اور غیر قانونی ہے، اور ایران اسے ماننے کا پابند نہیں ہے۔ اس کے سنگین نتائج کی ذمہ داری مکمل طور پر امریکہ اور یورپی ممالک پر ہوگی، جنہوں نے ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے اور اسرائیلی حملوں کا راستہ ہموار کیا۔

ایروانی نے زور دیا کہ اس غیر متفقہ اقدام سے نہ صرف کونسل کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا بلکہ ڈپلومیسی اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو بھی خطرہ لاحق ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے پرامن جوہری پروگرام کو نہ حملے سے تباہ جاسکتا ہے، نہ پابندیوں سے، اور نہ ہی اس کے امن کے راستے کو روکا جاسکتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ سفارت کاری کے دروازے بند نہیں ہیں، اور ایران خود فیصلہ کرے گا کہ کس کے ساتھ اور کس بنیاد پر گفتگو اور تعاون کرے۔

News ID 1935447

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha