مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یورپی ممالک کی جانب سے ایران کے خلاف اسنیپ بیک میکانزم فعال کرنے کے بعد ایران، چین اور روس کے وزرائے خارجہ نے قوام متحدہ کو خط لکھ کر یورپی ممالک کے اقدام پر اعتراض کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے مشترکہ خط کے بارے میں کہا کہ تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو لکھا ہے کہ یورپی ممالک کا اسنپ بیک میکانزم فعال کرنا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ سیاسی طور پر نقصان دہ اقدام ہے۔
عراقچی نے ایکس پر خط کا متن شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ممالک جو اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتے، وہ معاہدے کے فوائد حاصل کرنے کے حقدار نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ نے سب سے پہلے جوہری معاہدہ اور قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کی اور یورپ نے ان غیر قانونی پابندیوں میں شامل ہو کر اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی۔
عراقچی کے مطابق خط میں بین الاقوامی قانون کے ایک بنیادی اصول کو بھی اجاگر کیا گیا کہ حقوق اور ذمہ داریاں جدا نہیں کی جاسکتیں۔ اگر قانونی کو غلط استعمال کیا گیا، تو یہ نہ صرف ایران کے حقوق بلکہ تمام بین الاقوامی معاہدوں کی سالمیت کو خطرے میں ڈال دے گا۔
عراقچی نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کے لیے کام کرنا ہے۔ یورپی ممالک کے اس اقدام سے عالمی ادارے کا وقار مجروح ہوا ہے۔
آپ کا تبصرہ