مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ نے فرانس، جرمنی اور برطانیہ کی جانب سے اقوام متحدہ کی قرارداد 2231 کے حوالے سے سلامتی کونسل میں غیرقانونی اعلان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے یکسر مسترد کر دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق یہ اقدام جوہری معاہدے میں اختلافات حل کرنے کے طے شدہ میکانزم کے برخلاف ہونے کے علاوہ منسوخ شدہ قراردادوں کو دوبارہ نافذ کرنے کی غیر قانونی کوشش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ یورپی ممالک کے پاس اسنیپ بیک میکانزم استعمال کرنے کا کوئی قانونی یا اخلاقی حق نہیں ہے، لہٰذا ان کا اعلان بے بنیاد اور غیر مؤثر ہے۔ جوہری معاہدے کے تحت طے شدہ اختلافات حل کرنے کا میکانزم ایک لازمی اور مربوط عمل ہے، جو مخصوص مراحل اور مشاورتی عمل پر مبنی ہے تاکہ کسی بھی فریق کی جانب سے استحصال سے بچا جاسکے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ چین اور روس سمیت سلامتی کونسل کے بعض ارکان نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یورپی تینوں ممالک نے اسنیپ بیک میکانزم کے ضوابط کی تعمیل نہیں کی۔ اس اقدام کو ایران کے خلاف سیاسی مقاصد کے لیے قرارداد 2231 کے غلط استعمال کی کوشش قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یورپی ممالک نے طویل عرصے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا اور امریکہ کے غیر قانونی اخراج اور جارحانہ اقدامات میں شامل رہے، لہٰذا وہ ایران کی جانب سے کیے گئے قانونی اور مناسب اقدامات کو اپنے اقدامات کے لیے جواز نہیں بناسکتے۔
وزارت خارجہ نے زور دیا کہ یورپی ممالک کا اسنیپ بیک میکانزم کا ناجائز استعمال، خاص طور پر جب ایرانی جوہری تنصیبات پر غیر قانونی حملے سے شدید نقصان پہنچا، واضح طور پر بد نیتی ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون متاثر ہوگا بلکہ سلامتی کونسل کے وقار اور اس کے فیصلوں پر اعتماد بھی کمزور ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے عالمی برادری کے ذمہ دار ارکان پر زور دیا کہ وہ اس غیرقانونی اور سیاسی اقدام کی سختی سے مخالفت کریں۔ ایران گزشتہ برسوں میں جوہری معاہدے کے تحفظ اور مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے میں اپنے پائیدار عزم کا اظہار کرچکا ہے اور اب بھی سلامتی کونسل کے دیگر ارکان کے ساتھ تعمیری اور حقیقی تعاون کے لیے تیار ہے۔
بیان کے آخر میں اعلان کیا گیا کہ وزارت خارجہ جلد اس رسمی بیان کو جاری کرے گی اور اسے سلامتی کونسل کے ریکارڈ میں بطور دستاویز شامل کیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ