مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ علی لاریجانی نے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔
تفصیلات کے مطابق ریاض میں ملاقات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے لاریجانی نے کہا کہ اس ملاقات میں اقتصادی تعاون کے حوالے سے تبادلۂ خیال ہوا، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کی سطح کم ہے، اس لیے بعض رکاوٹوں کو دور کرنا ضروری ہے۔ اسی طرح علاقائی تعاون پر بھی بات چیت ہوئی اور اس پر غور کیا گیا کہ خطے میں استحکام کے لیے کون سے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان دیگر شعبوں میں تعاون کی توسیع کے بارے میں مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون پر بھی بات ہوئی اور طے پایا کہ یہ امور ورکنگ گروپس کی صورت میں آگے بڑھائے جائیں گے اور ان شاء اللہ مستقبل میں یہ تعاون زیادہ منظم شکل اختیار کرے گا۔
لاریجانی نے قطر پر صہیونی حملے کے بعد عرب ممالک کی سوچ اور حکمت عملی میں تبدیلی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جی ہاں، یقینا تبدیلی آئے گی۔ دراصل سعودی دوستوں کا پہلے سے بھی ان تبدیلیوں کے بارے میں نسبتا واضح نقطۂ نظر تھا، لیکن اب یہ بہت زیادہ آشکار ہوگیا ہے۔ خطے کے مختلف ممالک اس بات کو بخوبی محسوس کررہے ہیں کہ وہی بات جو ایران پہلے سے کہتا آرہا تھا، اب زیادہ عملی اور واضح صورت اختیار کرچکی ہے۔
آپ کا تبصرہ