مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق سابق عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے عراقی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کو ملکی رسمی ادارہ قرار دیا جو ریاست کے سربراہ وزیراعظم کی براہ راست نگرانی میں فعالیت کرتی ہے لہذا اس ادارے پر انگلی اٹھانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اچانک نہیں تھا، اس کے پیچھے کئی عوامل موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ عراق نے کبھی بھی شام کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کی اور نہ ہی اس کے بٹوارے میں مدد کی۔
لبنان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت کے ساتھ جنگ بندی کے بعد لبنان کا محاصرہ کیا جائے گا۔ شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد مسئلہ فلسطین کمزور ہوجائے گا اور اردن کے لئے بھی خطرات بڑھیں گے۔ ترکی اپنی توسیع پسند پالیسیوں کو جاری رکھے گا اور امارات، مصر، اور سعودی عرب جیسے عرب ممالک کو بھی ممکنہ بحران کا سامنا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ