مہر خبررساں ایجنسی نے المعلومہ نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ عراق کے سینئر سیاسی تجزیہ نگار "قاسم بلشان" نے کہا: عراقی سرزمین پر امریکی بمباری کی بنیادی وجہ صدر جو بائیڈن کی انتخابی رقابت ہے۔ امریکہ کے صدارتی انتخابات میں جاری رقیبانہ کشاکش عراق کو بے امنی اور اقتصادی مشکلات میں دھکیلنے کی ایک اہم وجہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جوبائنڈن انتظامہ تباہ کن فیصلوں کے ذریعے امریکی رائے عامہ اور اپنے حریفوں کے سامنے اپنی ساکھ بچانے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ ایشیا میں کئی بلاکس امریکہ کے عالمی حریف بن چکے ہیں۔
بلشان نے واضح کیا کہ دنیا پر حاکم سیاست کثیر قطبی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے جب کہ مشرق وسطیٰ اور بعض دوسرے ممالک پر امریکی تسلط کے خاتمے میں تیزی آگئی ہے۔ جس کے لئے عراق کے ذریعے مشرق وسطیٰ سے امریکی تسلط کے خاتمے کی پالیسی کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے عراق کی ایک عوامی تحریک کے سربراہ "حسین الکراوی" نے کہا کہ ہمیں امریکیوں کے عراق سے نکلنے کے ارادے پر شک ہے۔
امریکہ عراق سے اپنی فوجیں اس وقت تک نہیں نکالے گا جب تک مزاحمتی فورسز اس کے اڈوں کے خلاف کارروائیوں کے ذریعے اسے بھاگنے پر مجبور نہیں کرتیں۔
الکراوی نے مزید کہاکہ مزاحمتی گروہ امریکیوں کے اس ارادے سے بخوبی واقف ہیں لیکن فی الحال تمام نظریں بغداد حکومت اور امریکی فریق کے درمیان جاری مذاکرات کے نتائج پر لگی ہوئی ہیں۔
آپ کا تبصرہ