مہر خبررساں ایجنسی،بین الاقوامی ڈیسک؛ گذشتہ دنوں امریکہ نے اردن میں اپنے فوجیوں پر حملے کے ردعمل میں عراق اور شام میں مختلف مقامات پر حملے کئے۔ ذرائع کے مطابق اکثر مقامات پر امریکہ کے لئے مطلوبہ اہداف موجود نہیں تھے۔
بین الاقوامی مبصرین کے مطابق امریکہ خطے میں سیاسی اور دفاعی سطح پر ہونے والے نقصانات کی تلافی کے درپے ہے تاہم اس حوالے سے اس کو مسلسل شکست کا سامنا ہے۔
مہر نیوز نے اس حوالے سے عراقی مقاومتی تنظیم حرکت نجبا کے ترجمان حسین الموسوی سے رابطہ کیا۔ ان کی گفتگو قارئین کی خدمت میں پیش کی جاتی ہے
مہر نیوز: حالیہ دنوں میں امریکہ نے عراق اور شام میں کئی مقامات پر حملہ کیا ہے، اس حوالے سے آپ کی کیا رائے ہے؟
حسین الموسوی: ان حملوں سے واضح ہوتا ہے کہ امریکہ کے نزدیک انسانی اقدار اور قوانین کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ واشنگٹن نے دنیا پر ثابت کردیا ہے کہ وہ دوسری اقوام اور حقوق انسانی کو کوئی اہمیت نہیں دیتا ہے۔ امریکہ دنیا کو دکھانا چاہتا ہے کہ خطے کے حالات امریکہ کے کنٹرول میں ہیں لہذا یہ حملے مقاومت کے مقابلے میں سامنے آنے والی امریکی کمزوریوں کو چھپانے کی ایک کوشش تھی۔ لیکن پوری کوشش اور کاروائی کے لئے رازداری کے باوجود امریکہ اپنے اہداف کے حصول میں ناکام ہوا ہے۔ امریکی حملوں کے نتیجے میں صرف ان علاقوں کے بے گناہ عوام کا نقصان ہوا ہے۔
مہر نیوز: حرکت نجباء کے ترجمان کی حیثیت سے امریکیوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟
حسین الموسوی: مقاومت کی حیثیت سے ہمارا پیغام یہ ہے کہ جن لوگوں نے ا س راستے میں اپنا خون دیا ہے ان شہداء کے ساتھ آخری دم سے وفاداری نبھائیں گے۔ جب تک امریکہ خطے میں موجود ہے، ہماری کاروائیاں جاری رہیں گی اور غزہ کے بھائیوں کی مدد کرتے رہیں گے۔
مہر نیوز: ۲۰۰۱ کے بعد امریکہ کو خطے میں پے در پے شکستوں کا سامنا رہا ہے؛ دوسرے الفاظ میں بین الاقوامی مبصرین کے مطابق امریکہ زوال کی طرف گامزن ہے اور خطے میں فیصلہ کن کردار ادا نہیں کرسکتا ہے؛ اس حوالے سے آپ کی کیا رائے ہے؟
حسین الموسوی: امریکہ کی سیاسی،دفاعی اور اقتصادی صورتحال پر نظر رکھنے والے جانتے ہیں کہ امریکہ کو مختلف سطوح پر خسارے کا سامنا ہے اسی لئے امریکہ مشرق وسطی اور عالمی سطح پر اپنی پالیسیوں کو آگے بڑھانے میں ناکام ہورہا ہے۔
پوری دنیا میں امریکہ کی حمایت کی شرح میں کمی آرہی ہے۔ گویا امریکہ خطے کے مسائل کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہوا ہے۔ آج امریکہ تاریخ کے سب سے برے دوران سے گزررہا ہے۔ مغربی ایشیا اور مشرق وسطی میں امریکہ مزید رہنا چاہتا ہے لیکن مقاومت کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔
مہر نیوز: خطے کے عوام کی ناراضگی اور عراقی پارلیمنٹ کی قرارداد کے باوجود امریکی قابض فوج انخلاء نہیں چاہتی ہے اس کا کیا نتیجہ نکل سکتا ہے؟
حسین الموسوی: امریکہ بین الاقوامی قراردادوں اور عراقی حکومت و پارلیمنٹ کے فیصلوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتا ہے۔ خطے میں اپنے مفادات سے آسانی سے ہاتھ اٹھانے کے لئے تیار نہیں ہے البتہ ہم مشاہدہ کررہے ہیں کہ روز بروز ان کی حیثیت کم ہورہی ہے۔ جانی اور مالی نقصانات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
آپ کا تبصرہ