مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مہدی بخشی نے ہفتہ کی شام کرمان صوبائی نیٹ ورک کے خصوصی نیوز انٹرویو میں سردار سلیمانی کی شہادت کی چوتھی برسی کی تقریب سے قبل ہونے والی سیکورٹی کاروائیوں کے بارے میں کہا کہ صوبہ کرمان میں 16 بم دریافت ہوئے تھے۔ ان میں سے ہر ایک کے ساتھ خودکش جیکٹیں تھیں لیکن خدا کے فضل اور امام زمانہ عج کے گمنام سپاہیوں کی کوششوں سے بر وقت ناکام بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سال ایک خاص صورت حال تھی اور اسرائیل کی ذلت آمیز شکست اور طوفان الاقصی کے بعد صیہونی حکومت کی جانب سے دہشت گردانہ کاروائیوں کا خطرہ تھا۔ وہ سردار سلیمانی، شہید کے مزار اور زائرین کے خلاف انتقام کی تلاش میں تھے اور یہ گروہ مربوط، متحد اور منصوبہ بندہ کے ساتھ دہشت گردی کی تلاش میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب پہلا خودکش حملہ ہوا تو میں دھماکے کی جگہ کے قریب تھا جب انہوں نے مجھے اطلاع دی، دوسرا واقعہ بھی ہوا اور ہم اس جگہ موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں صوبہ کرمان میں خودکش کارروائیوں کے لیے تیار 23 داعش عناصر کو گرفتار کیا گیا اور برسی کے موقع پر بھی سخت سکیورٹی انتظامات کی وجہ سے وہ کسی صورت گلزار شہداء کے نزدیک کاروائی کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ خودش حملہ آوروں نے پہلے گیٹ پر ہی خود کو اڑایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کم سے کم وقت میں کرمان کے مضافات میں خودکش جیکٹس بنانے کی جگہ دریافت کر لی گئی، کیونکہ دہشت گرد اگلے دن صبح شہداء کے تشییع جنازے میں ان جیکٹوں کو استعمال کرنے اور ایک اور دہشت گردانہ کارروائی کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن بر وقت آپریشن نے ناکام بنایا۔
انہوں نے خودکش حملہ آوروں کے بارے میں وزارت انٹیلی جنس کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برسی کی تقریب میں خودکش حملہ کرنے والوں میں سے ایک کا تعلق تاجکستان سے تھا اور ان باقی افراد کی شناخت کے لئے تحقیقات جاری ہیں۔
آپ کا تبصرہ