20 نومبر، 2023، 4:20 PM

جوزف بورل کی شیطانی مسکراہٹ؛ غزہ نے یورپ کی منافقت کا نقاب نوچ لیا

جوزف بورل کی شیطانی مسکراہٹ؛ غزہ نے یورپ کی منافقت کا نقاب نوچ لیا

الجزیرہ کے ساتھ بات چیت میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے تضد بیانی کا سہارا لیتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ کے عوام کی نسل کشی پر تبصرہ نہیں کر سکتے لیکن فلسطینی مزاحمت کا الاقصیٰ طوفان کا آپریشن ’’جنگی جارحیت" ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے عہدیدار "جوزف بریل" نے الجزیرہ کے رپورٹر کے سوال کے جواب میں کہا کہ کیا آپ غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کو جنگی جرم سمجھتے ہیں؟ اس نے کہا: میں وکیل نہیں ہوں اور میں فیصلہ نہیں دے سکتا!

الجزیرہ کے رپورٹر نے فوری طور پر ان سے دوسرا سوال کیا کہ کیا یورپ حماس کی 7 اکتوبر کی کارروائی کو جنگی جرم سمجھتا ہے؟ بوریل نے بغیر توقف کے جواب دیا: ہاں، بالکل؛ ہم ان کارروائیوں کو جنگی جارحیت سمجھتے ہیں!

فلسطینی اسلامی مزاحمت (حماس) کے صیہونی حکومت کے خلاف "الاقصیٰ طوفان" کے نام سے معروف آپریشن کے بعد غاصب فوج نے وحشیانہ کارروائی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کو اندھادھند بمباری کا نشانہ بنایا، تاکہ اعلان کے مطابق غزہ کی پٹی کو تباہ کر دیا جائے۔

سرکاری اطلاعات کے دفتر کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کے حملوں کے نتیجے میں 13 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 5500 سے زائد بچے اور 3500 خواتین شامل ہیں۔

News ID 1920108

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha