مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، تہران میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ایرانی عوام کے لئے یوم سوگ ہے۔ غزہ میں ہسپتال پر حملے کے بعد پوری دنیا میں سوگ کا عالم ہے۔ انسان نما کچھ افراد نے دنیا کو سوگ میں مبتلا کردیا ہے۔
انقلاب اسلامی سکوائر پر غزہ کے مظلوم عوام کے حق میں ہونے والے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے خون کے ہر قطرے کے ساتھ صہیونی حکومت کا سقوط نزدیک ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے کیمپ ڈیوڈ معاہدے کی کسی ایک قرارداد پر عمل نہیں کیا ہے۔ شرم الشیخ اور اوسلو میں ہونے والے معاہدے کی پابندی نہیں کی۔ قرآن کی تعبیر کے مطابق صہیونی وعدہ شکن ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ صہیونی مظالم کے باوجود فلسطینی عوام نے مقاومت اور جہاد سے عقب نشینی نہیں کی۔ صہیونی حکومت کے خلاف جہاد کبھی نہیں رکا ہے۔ انقلاب اسلامی کے بعد فلسطینی عوام کے جہاد میں تیزی آئی ہے۔ صہیونی حکومت کے مقابلے میں استقامت کا عزم مستحکم ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پتھر سے جنگ کرنے کا دور اب میزائل کے دور میں بدل گیا ہے اس دوران فلسطینی عوام نے اپنے حقوق سے کبھی دستبرداری نہیں کی ہے۔
طوفان الاقصی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس آپریشن نے صہیونی حکومت کو تاریخی شکست دی۔ آئرن ڈوم جیسے آلات اور موساد کا خفیہ ادارہ ہونے کے باوجود اسرائیل شکست سے دوچار ہوا۔ صہیونی حکومت مقاومت کے سامنے ٹھہر نہ سکی اسی لئے بچوں اور خواتین پر حملہ شروع کیا لیکن یہ ان حملوں سے شکست کی تلافی نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ اس شکست کے بعد امریکہ حمایت کے لئے میدان میں آیا لیکن ہم کہتے ہیں کہ لوگوں کی نظروں کے سامنے آج فلسطین پر برسانے والے میزائل آپ کے ان جرائم میں شریک کا ثبوت ہے۔ امریکی حکومت کے اعلی حکام اسرائیل میں بیٹھ کر جنگ کی قیادت کررہے ہیں اس کے باوجود صہیونی حکومت شکست سے دوچار ہوگئی ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ آج پوری دنیا میں امریکہ اور اسرائیل کے خلاف عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے جوکہ امت مسلمہ تک محدود نہیں ہے۔ آج دنیا میں صہیونیوں کے جنایت کار ہونے کے بارے میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
صدر نے مزید کہا کہ اس شکست کے بعد صہیونی حکومت کی خطے میں دوسروں کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوششوں کو شدید دھچکہ لگا ہے۔ بچوں اور خواتین پر حملے کسی فوجی قانون میں جائز نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اسلامی ممالک صہیونیوں کے ساتھ تعلقات ختم کریں گے اور اس منحوس حکومت کے سفیروں کو ملک بدر کریں گے۔
صدر رئیسی نے مصر اور او آئی سی سے اپیل کی کہ رفح کوریڈور کو کھولیں تاکہ غزہ میں امدادرسانی کا کام شروع ہوجائے۔ امت اسلامی تمام جنایت کاروں سے سخت انتقام لے گی۔
آپ کا تبصرہ