مہر خبررساں ایجنسی کے نمائندے کے مطابق صدر رئیسی نے اربعین فاونڈیشن کے فعال افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اربعین مارچ کی بدولت مختلف اقوام کے درمیان اتحاد پیدا ہونے کی وجہ سے عالمی جابرانہ نظام کے خلاف تحریک وجود میں آئی ہے۔ یہ مارچ تبدیلی اور مقاومت کا نمونہ بن چکا ہے۔
آیت اللہ رئیسی نے اربعین فاونڈیشن کے اراکین کی زحمتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپنی تمام تر توانائیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اس عظیم اجتماع کے بہتر انعقاد کی کوشش کریں۔
انہوں نے کہا کہ زیارت اور اربعین مارچ کا اصلی ہدف اور مقصد معاشرہ سازی اور قرآنی تمدن کو وجود میں لانا ہے۔ ایران اور عراق کی حکومتیں باہمی تعاون اور ہماہنگی سے اس حوالے سے اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔
صدر رئیسی نے اس عظیم اجتماع میں عوام کے کردار کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تجربات سے بھی اس حوالے سے استفادہ کرنا چاہئے۔ اس طرح دشمن کی سازشیں ناکام ہونے کے ساتھ ساتھ اجتماع اور مارچ کی تاثیر بھی بڑھے گی۔
انہوں نے صوبائی حکام اور عوام کے درمیان تعاون اور ہماہنگی کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم خود زائرین کا خادم سمجھتے ہیں اور اس اجتماع کی پیشرفت کے لئے پوری طرح کوشش کریں گے۔
آپ کا تبصرہ