مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر نے اتوار کے روز، حکومتی کابینہ کے اجلاس میں رہبرِ انقلابِ اسلامی کے سفیروں اور وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام کے اجلاس میں احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رہبرِ انقلاب کے یہ احکامات صرف وزارت خارجہ کے ساتھ مختص نہیں ہیں، بلکہ اس معاملے میں دیگر تمام انتظامی اداروں کو بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
آیت اللہ رئیسی نے مسلم ممالک سمیت ہمسایہ اور دیگر متعلقہ ممالک کے ساتھ تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے اور روابط کو بڑھانے کیلئے کارروائی اور عمل کو تمام اداروں پر ضروری قرار دیا اور وزارت خارجہ کو ان اقدامات کی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ اگرچہ دو سال سے بھی کم عرصے میں متعلقہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، لیکن موجودہ صلاحیتوں کے پیشِ نظر ان تعلقات اور روابط کو موجودہ سطح سے زیادہ بڑھایا جا سکتا ہے۔
ایرانی صدر نے، اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے دنیا کا چکر لگانے میں بحری اقدامات کو قابلِ فخر اور قابلِ تحسین عمل قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ فوج کا یہ اقدام اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ اور مسلح افواج کی طاقت کا مظہر ہے اور قدردانی کا مستحق عمل ہے۔
آپ کا تبصرہ