مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے جمعہ 28 اپریل کو بیروت میں ایک پریس کانفرنس میں ایران سعودی معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کی وجہ سے خطے اور خاص طور پر لبنان پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ لبنانی حکام، سیاسی رہنما اور جماعتوں کے اندر سیاسی عمل کو مکمل کرنے اور صدر کی تقرری کے لئے ضروری صلاحیت اور اہلیت موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران میں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران صدر کے انتخاب میں لبنانیوں کے معاہدے کی حمایت کرے گا۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمسایہ اور ہمسایو کو ترجیح دینے کی پالیسی کے تحت آیت اللہ رئیسی کی حکومت خطے کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ بات چیت اور مشاورت میں مصروف ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عمان اور عراق کی حکومت نے سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان ایک معاہدے اور تعلقات کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہاکہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات بحال ہونے کے بعد شام کے علاقائی تعلقات میں حالیہ پیش رفت سے خطے میں امن و امان کا نیا باب کھلا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم لبنانی حکام کے ساتھ علاقائی مشاورت کے فریم ورک کے تحت کام کریں گے۔ فطری طور پر ان مشاورتوں اور ملاقاتوں کے تحت لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل جناب سید حسن نصراللہ کے ساتھ گفتگو بھی اہمیت کی حامل ہے۔
امیر عبداللہیان نے نشاندہی کی کہ مقاومتی محاذ پر لبنان کا موقف غور طلب ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ آج خطے کے معاشی حالات پیچیدہ ہیں۔ اس سوال پر غور کرنا چاہئے کہ کس طرح لبنان کے دشمنوں نے عوام کے لیے معاشی صورتحال کو مزید مشکل اور پیچیدہ بنا دیا ہے۔
mehrnews.com/x322rK
آپ کا تبصرہ