مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ جمعرات کی رات جنوبی لبنان کی اسرائیل سے آزادی کی مناسبت سے عوام سے خطاب کریں گے۔ اپنی تقریر میں حسن نصر اللہ ان معاملات پر گفتگو کریں گے جن کے بارے میں لبنانی عوام، عالمی ادارے اور سیاست دان سمیت صہیونیوں کو بھی انتظار ہے۔
سید حسن نصراللہ ایسے وقت میں خطاب کریں گے جب صہیونی فورسز اور مقاومتی تنظیموں کے درمیان سرحدوں پر کشیدگی پائی جاتی ہے۔ علاوہ ازین حزب اللہ نے حال ہی میں جنوبی لبنان میں جدید میزائلوں کی نمائش بھی کی تھی۔ صہیونیوں پر حزب اللہ کی اس دفاعی نمائش کی وجہ سے پریشانیاں نمودار تھیں۔ صہیونی حکومت نے بھی مجبور ہوکر مقاومت کی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے ہر طرح کی جنگ کے لئے اپنی آمادگی ظاہر کی تھی۔
صہیونی روزنامے یدیعوت احارونوت نے دفاعی نمائش کو حزب اللہ کی زمینی طاقت کی علامت قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ حزب اللہ خصوصی دستوں کو بھیج کر شمالی شہروں سے صہیونی اہلکاروں کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
اخبار نے مزید لکھا ہے کہ حزب اللہ کے جوان نے لبنان اور اسرائیل کی سرحد کی جانب مخصوص منصوبے کے ساتھ پیشرفت شروع کی ہے۔
دراین اثناء صہیونی افواج کی مشترکہ کمیٹی کے سربراہ ہرتزی ہالیوی نے کہا ہے کہ شمال میں اگر جنگ ہوئی تو ہمارے لئے نہایت سخت ہوگی لیکن ہم جانتے ہیں کہ اس صورتحال سے کیسے نمٹنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگ لبنان کے لئے کئی گنا زیادہ سخت اور حزب اللہ زیادہ دشوار ہوگی۔
آپ کا تبصرہ