مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انصار اللہ یمن کے سیاسی دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی جرائم کی نئی لہر اور مسجد الاقصی پر وحشیانہ حملے اور نمازیوں کی توہین اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔
بیان میں انصار اللہ یمن کے سیاسی دفتر نے فلسطینی عوام کی استقامت اور جرأت کو سراہتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر کٹھ پتلی عرب حکومتوں کی ملی بھگت اور عالمی برادری کی خاموشی نہ ہوتی تو صہیونیوں کے یہ جرائم ختم ہوجاتے۔
بیان میں یمنی قوم کی جانب سے فلسطینی قوم کی حمایت اور مزاحمت پر تاکید کرتے ہوئے عرب اور اسلامی اقوام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں اور غاصب اور وحشی حکومت کا مقابلہ کرنے میں فلسطینیوں کا ساتھ دیں۔
صنعاء میں نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے مسجد الاقصیٰ اور فلسطینی نمازیوں پر صہیونیوں کے حملے اور سینکڑوں فلسطینوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ ان تمام سنگین نتائج کی ذمہ دار صہیونی حکومت ہے۔ غاصب صہیونی حکومت مسلسل حماقتیں کر رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ ہم یمن کی قیادت، حکومت اور عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینی عوام کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت اور دفاع کریں اور صہیونی دشمن کے مقابلے میں مناسب اقدام کریں۔
یمن کی وزارت خارجہ نے مزید تاکید کی کہ صہیونی حکومت کی جارحیت، تعلقات قائم کرنے والی تمام حکومتوں کے لیے شرمندگی کا باعث ہے اور صہیونی جارحیت سے، تعلقات کو معمول پر لانے والی کٹھ پتلی حکومتوں کے پیش کردہ موقوف کی نفی ہوتی ہے، لہٰذا ہم صہیونی دشمن کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانے والی حکومتوں سے کہتے ہیں کہ وہ اپنے اس عمل پر نظر ثانی کریں۔
آپ کا تبصرہ