امت واحدہ پاکستان کے 40رکنی وفد نے مشہد المقدس کے مضافاتی علاقے شورک ملکی میں اہلسنت مدرسہ کا مطالعاتی دورہ کیا۔دارالعلوم تعلیم قرآن مدرسہ میں پاکستانی علمائے اہلسنت کا وفد پہنچا تو داخلی دروازے پہ پرتپاک استقبال کیا گیا۔
دارالعلوم کے معلمین اور طلبہ نے والہانہ انداز میں وفد کا خیر مقدم کیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت کریم سے کیا گیا اور نعتِ رسول (ص)بھی گروہی انداز میں پیش کی۔
مدرسہ کے طلبہ نے فاطمہ بنت الرسول منقبت بھی پیش کی۔
دارالعلوم تعلیم قرآن کے منتظم اعلیٰ حاج سید یحییٰ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام میں دینی جزبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے۔مسلم امہ باہم متحد ہے ہم سب کی پہچان فقط امت واحدہ ہے۔اگر کوئی اہلسنت ہے تو سنت پہ عمل پیرا ہے کوئی شیعہ ہے تو محبِ اہلبیت ہے۔سلفی ہے تو اسلاف کا پیروکار ہے اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ ہم تفرقوں میں تقسیم ہوجائیں۔
امت واحدہ پاکستان کے وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے مفتی عامر شہزاد کا کہنا تھا کہ آپ کے مدرسہ میں وفد نے پہنچ کر دلی سکون محسوس کیا پاکستان میں عمومی طور پہ کہا جاتا ہے کہ ایران میں اہلسنت کی مساجد نہیں لیکن جب ہم نے یہاں آئے تو جو سنا تھا اس کے برعکس صورتحال نظر آئی یہاں اہل سنت کی مساجد بھی ہیں اور مدارس و مساجد کو رہبر معظم کی طرف سے سرپرستی بھی حاصل ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا فرمان کہ شیعہ سنی اسلام کے دوبازو ہیں اور آیت اللہ سیستانی کا یہ فرمان کہ اہلسنت نہ صرف ہمارے بھائی ہیں بلکہ ہمارے نفس ہیں ہم میں سے ہی ہیں۔
بہت خوش آئند ہے ہم یہ پیغامِ وحدت عام کرنے کا عزم کرتے ہیں۔
مفتی عامرشہزاد کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کی گئی مگر معتدل علماء کی کاوشوں سے یہ سازش کامیاب نہ ہوئی۔
انکا مزید کہنا تھا کہ امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی ان معتدل علماء میں سے ایک ہیں جنہوں نے اعتدال اور رواداری کے لیے کلیدی کردار ادا کیا۔ہم پاکستان جاکر اتحاد امت پیغام کو عام کریں گے۔
تقریب کے آخر میں مدرسہ کے بانی شیخ ابراہیم فاضلی نے خطاب میں وفد کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہر طبقہ کی نمائندگی کرتے ہوا یہ وفد اتحاد و وحدت کی عملی مثال ہے۔
وفد کے علماء نے دارالعلوم تعلیم قرآن مدرسہ کے ساتھ اہل تشیع مسلک کی مسجد کو خوش آئند اور قابلِ رشک عمل قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ