مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت انٹیلی جنس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ شیراز میں شاہ چراغ (ع) دہشت گرد حملے کے بعد فوری طور پر اس واقعے کے سہولت کار نیٹ ورک کے 42 ارکان کا سراغ لگا لیا گیا تھا جنہیں بعد ازاں گرفتار کر لیا گیا۔
اعلیٰ سیکورٹی اہلکار نے یہ بھی کہا کہ اس اقدام کی وجہ سے ملک بھر میں اسی نوعیت کی مزید 9 کارروائیوں کی روک تھام ہوئی۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کے ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ 2013 سے داعش نے ہمارے خلاف براہ راست منصوبہ بندی شروع کی اور آج کی تاریخ تک ﴿گزشتہ 8 سالوں کے دوران﴾ ملک میں تقریباً 200 یقینی بم دھماکوں کی کارروائیوں کو ناکام بنایا گیا اور 2017 تک ملک میں 9 ٹن دھماکہ خیز مواد پکڑا گیا۔
یاد رہے کہ بدھ 26 اکتوبر 2022 کی شام کو ایک مسلح دہشت گرد نے شیراز شہر میں امام رضا علیہ السلام کے بھائی سید احمد بن موسی بن جعفر ﴿شاہ چراغ﴾ علیہ السلام کے روضہ مبارکہ پر زائرین اور عبادت گزاروں پر حملہ کیا جبکہ داعش نے اس دہشت گردانہ کارروائی کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
اس دہشت گردانہ حملے میں روضہ مبارکہ کے زائرین اور نمازیوں میں سے 13 شہید اور 30 زخمی ہوئے تھے۔
آپ کا تبصرہ