مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی عدلیہ کے میڈیا سینٹر نے بتایا ہے کہ ان خیالات کا اظہار ایران کے چیف جسٹس حجۃ الاسلام والمسلمین محسنی اژہ ای نے آج پیر کے روز کو عدلیہ کی سپریم کونسل میں خطاب کے دوران کیا۔ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی ولادت باسعادت کے موقع پر خواتین قیدیوں کو ملنے والی قانونی رعایتوں کی تفصیل بتائی اور کہا کہ اس باسعادت موقع پر عدلیہ کے اہلکاروں اور ججز کے قابل تحسین کام کی بدولت 975 خواتین قیدیوں کو پیرول یا دیگر قانونی رعایتوں کے تحت رہائی ملی جبکہ ملک بھر میں تقریباً 6000 قیدیوں کو چھٹی پر بھی بھیجا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قید اور سزا یافتہ خواتین کو ملنے والی یہ قانونی رعایتیں ان رعایتوں کے علاوہ ہیں کہ جو دو ہفتے قبل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی کے موقع پر دی گئی تھیں جن میں ملک بھر میں متعلقہ شرائط کے حامل تقریباً 3000 اہل قیدی شامل تھے۔
ایرانی چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران حاج قاسم کی شہادت کی تیسری برسی اورخاتون دو عالم حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کے موقع پر مجموعی طور پر تقریباً چار ہزار اہل قیدیوں کو پیرول یا دیگر قانونی معافی کے تحت جیلوں سے رہا کیا گیا ہے۔ قدرتی طور پر یہ قیدی ان لوگوں میں شامل تھے جن کے بارے میں انجام شدہ تحقیقات کے بعد واضح ہوا تھا کہ ان کی جیل سے باہر موجودگی نقصان دہ نہیں ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال کے 9 مہینوں کے دوران عدالتوں اور تنازعات کے حل کی کونسلوں کے ذمہ داروں کی مسلسل اور قابل تعریف کوششوں اور مخیر حضرات کی مدد، نیز مقتولین کے ورثا کی معافی سے قصاص کی سزا یافتہ 310 سے زائد مجرموں کو معاف کیا گیا اور انہیں دوبارہ زندگی ملی۔
آپ کا تبصرہ