مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے اسپیکر پارلیمنٹ سمیت مختلف رہنماوں اور حکام نے صوبہ سیستان و بلوچستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کے واقعے کی پر زور مذمت کی ہے۔ یاد رہے کہ جمعے کے روز خاش شہر کے اہل سنت امام جماعت مولوی عبد الواحد ریگی کی لاش سڑک کنارے ملی تھی جنہیں جمعرات کے روز خاش شہر کی مسجد امام حسین ﴿ع﴾ سے اغوا کیا گیا تھا۔ بعد ازآں ان کے سر پر تین گولیاں مار کر شہید کردیا گیا اور جمعے کے روز زاہدان خاش کے راستے میں ان کی لاش کو سڑک کنارے پھینک دیا گیا تھا۔
در ایں اثنا ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے ایک پیغام جاری کرتے ہوئے اس قتل کی مذمت کی اور صوبہ سیستان و بلوچستان، خاص طور پر خاش کے عوام، شاگردوں، عقیدت مندوں اور اہل خانہ سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے اس اقدام میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہید مولوی عبدالواحد ریگی ان شخصیات میں سے تھے جنہوں نے ایسے وقت میں انقلاب اور اسلامی نظام کا ساتھ دیا جب دشمن انہیں نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔ چاہے وہ انقلاب کی تحریک کا زمانہ ہو یا دفاع مقدس کا دور یا وہ مختلف دور جب دشمن اپنی مذموم سازشوں اور اقدامات سے اسلامی ملک میں شیعہ اور اہل سنت کے درمیان اتحاد کی صفوں کو پارہ کرنا چاہتے تھے تاہم انہوں نے ان کا بھرپور مقابلہ کیا اور ان کی سازشوں کو ناکام بنایا اور وحدت اور تقریب کے دینی اصولوں کو مضبوط کیا۔
در ایں اثنا ایران کی ائمہ جمعہ کی پالیسی ساز کونسل کے سربراہ اور حال ہی میں رہبر معظم انقلاب کے نمائندہ خصوصی کے طور پر صوبہ سیستان و بلوچستان کا دورہ کرنے والے حجة الاسلام حاج علی اکبری نے بھی ایک پیغام جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور سیستان و بلوچستان کے مردم خیز خطے کے غیرتمند عوام کے بدخواہ عناصر کو اس بزدلانہ اقدام پر قومی سلامتی کے دشمنوں سے ہمارے عوام کی نفرت میں اضافے کے سوا کچھ نصیب نہیں ہوگا۔
انہوں نے اپنے پیغام میں حالیہ دورہ سیستان و بلوچستان کے دوران مولوی عبد الواحد سے ہونے والی اپنی ملاقات کو یاد گار قرار دیا اور کہا کہ اس ملاقات کے نقش ہمارے عوام کے دلوں پر ہمیشہ قائم رہیں گے۔
عالمی مجلس برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل حجة الاسلام شہریاری نے بھی مولوی عبدالواحد ریگی کی شہادت پر غم و غصے کا اظہار کیا اور اس شہادت پر صوبے کے عوام اور شہید کے اہل خانہ اور چاہنے والوں کو تعزیت پیش کی۔
حجة الاسلام شہریاری نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ شہید مولوی عبد الواحد ریگی نے اپنی پوری زندگی امت کے اتحاد کے لئے کوششوں میں گزاری اور استکبار کے آلہ کاروں کی مسلسل دھمکیوں کے باوجود بھی اپنے موقف پر ڈٹے رہے اور آخر کار اسی عظیم ہدف کے لئے اپنی جان بھی قربان کردی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ اس مجاہد عالم دین کا راستہ ان کے حق اور انصاف کے متلاشی پیروکاروں اور چاہنے والوں کے ذریعے بدستور آگے بڑھتا رہے گا اور اس طرح کے مذموم اور بزدلانہ اقدام امت اسلامی کے وحدت امت کی جانب گامزن رہنے کے عزم میں کوئی خلل نہیں ڈال سکیں گے۔
در ایں اثنا آج ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھی مولوی عبد الواحد ریگی کی شہادت کی مذمت کی گئی اور ارکان پارلیمنٹ نے مذمت کے ساتھ ساتھ سیکورٹی فورسز سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر مولوی عبد الواحد ریگی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر علی رضا نیکزاد نے مولوی عبد الواحد کی شہادت پر رہبر انقلاب اسلامی، صوبہ سیستان و بلوچستان اور خاش کے عوام اور ان کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کی اور عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے پرزور مطالبہ کیا کہ ان کے قاتلوں کے خلاف فیصلہ کن اور فوری اقدامات اٹھائے جائیں اور اس عالم دین کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
آپ کا تبصرہ