مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران نے جرمنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے اقدامات کرے جن سے عراق میں کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری میں اپنے کردار سے متعلق حقائق سامنے آئیں اور ایرانی و عالمی رائے عامہ کو مطمئن کیا جا سکے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان اسماعیل بقایی نے کیمیائی ہتھیاروں کی پیداوار، ذخیرہ اندوزی اور استعمال پر پابندی کی بین الاقوامی کنونشن کے نفاذ کی سالگرہ کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ 29 اپریل وہ دن ہے جب کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی کنونشن نافذ العمل ہوا۔ یہ دن ایرانی قوم کے لیے اس عالمی اتفاق رائے کی علامت ہے، جس کا مقصد ان جرائم کا اعادہ نہ ہونے دینا ہے جو عراق-ایران جنگ کے دوران ایرانی فوجیوں اور شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے انجام دیے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت تک رسائی، انصاف کے نفاذ کی شرط ہے۔ صدام کی کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری میں ملوث اشیاء اور ٹیکنالوجی کے فراہم کنندگان کے کردار کو بے نقاب کرنا وزارت خارجہ کے ایجنڈے کا ایک سنجیدہ موضوع ہے۔ اسی سلسلے میں ایران کا جرمنی سے مطالبہ ہے کہ وہ حقیقت یابی اور عوامی شعور کی بیداری کے لیے مؤثر میکانزم تشکیل دے تاکہ عراق کے کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری میں اس کا کردار واضح ہوسکے۔
آپ کا تبصرہ