27 نومبر، 2022، 5:07 PM

ایران کے شنگھائی تنظیم میں الحاق کے بل کی پارلیمنٹ میں منظوری؛

کثیرالجہتی رجحان موجودہ صدی کی حقیقت ہے، امیر عبداللہیان

کثیرالجہتی رجحان موجودہ صدی کی حقیقت ہے، امیر عبداللہیان

ایرانی وزیر خارجہ نے پارلیمنٹ میں شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی مستقل رکنیت کے بل کی منظوری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کثیرالجہتی رجحان اس صدی کی حقیقت ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے آج (اتوار) شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کے الحاق کے بل پر پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے بارے میں سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر ایک پیغام جاری کیا۔

حسین امیر عبداللہیان ٹویٹ کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) میں ایران کی مستقل رکنیت کے بل کے لیے پارلیمنٹ کا فیصلہ کن ووٹ ایشیائی ممالک کے ساتھ علاقائی، بین الاقوامی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایران کے عزم اور سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کثیرالجہتی کا رجحان اور نقطہ نظر اس صدی کی حقیقت ہے۔اس سے قبل اتوار کی صبح ایرانی قانون سازوں نے کل 237 میں سے بل کے حق میں 205 ووٹوں کی واضح اکثریت سے اسے منظور کیا جبکہ 3 ووٹ بل کی مخالفت میں اور 4 اراکین غیر حاضر رہے۔

خیال رہے کہ ایران نے 15 ستمبر کو شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت کے لیے ذمہ داریوں کی ایک یادداشت پر دستخط کیے تھے۔ جیسا کہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے انسٹاگرام پیج پر اعلان کیا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی مکمل رکنیت کے لیے دستاویز پر دستخط کر کے اب ایران مختلف اقتصادی، تجارتی، راہداری اور توانائی تعاون کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔

اس سلسلے میں ازبکستان کے صدر نے سمرقند سربراہی اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی مکمل رکنیت کا باضابطہ اعلان کیا۔ شنگھائی تعاون تنظیم نے گزشتہ سال رکنیت کے لیے ایران کی درخواست قبول کی تھی اور تمام رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے میں ایک سال لگے گا۔ غالباً ایران کی مکمل رکنیت اپریل 2023 سے نافذ ہونے والی ہے۔ لیکن اب سے ایران کو تنظیم کے صرف اراکین کے اجلاسوں میں شرکت کی اجازت ہوگی۔ اس سے قبل ایران کو صرف مبصر کا درجہ حاصل تھا۔

واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) ایک یوریشیائی سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی تنظیم ہے۔ یہ جغرافیائی دائرہ کار اور آبادی کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی علاقائی تنظیم ہے، جو یوریشیا کے تقریباً 60% علاقے، دنیا کی 40% آبادی، اور عالمی جی ڈی پی کے 30% سے زیادہ پر محیط ہے۔

News ID 1913392

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha