مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے لیے پس پردہ کوششیں جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لبنانی ذرائع ابلاغ نے ایک ایسی خفیہ دستاویز حاصل کی ہے جو اسرائیل کی جانب سے غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لیے تجویز کردہ منصوبے پر مشتمل ہے۔ یہ تجویز ثالث ممالک اور حماس کو پیش کی گئی ہے اور مختلف شقوں پر مشتمل ہے۔
اس دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ معاہدے کے پہلے دن، حماس ایک اسرائیلی یرغمالی الیگزینڈر عیدان کو رہا کرے گی۔
یہ منصوبہ ابتدائی طور پر 45 روزہ عارضی جنگ بندی پر مشتمل ہے جس کے دوران تمام فوجی کارروائیاں بند ہوں گی، انسانی امداد غزہ پہنچائی جائے گی اور قیدیوں کے تبادلے کا عمل شروع ہوگا۔
دستاویز میں واضح کیا گیا ہے کہ غزہ کو غیر مسلح کرنا اسرائیل کی بنیادی شرائط میں شامل رہے گا۔
المیادین کے مطابق جنگ بندی کے دوسرے دن پانچ اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے میں 66 عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں اور 611 دیگر فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ رہائی کا عمل کسی قسم کی عوامی تقریب یا میڈیا کی کوریج کے بغیر انجام دینا ہوگا۔
اسرائیل نے یہ شرط بھی رکھی ہے کہ امداد صرف عام شہریوں تک پہنچنے دی جائے گی، اور اس کے لیے ایک متفقہ نظام وضع کیا جائے گا۔
پانچ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد غزہ میں پناہ گزینوں کی آبادکاری کے لیے ضروری امداد اور سازوسامان بھیجا جائے گا۔ ساتھ ہی اسرائیلی فوج رفح اور شمالی غزہ میں اپنی پوزیشنیں دوبارہ ترتیب دے گی۔
جنگ بندی کے تیسرے دن سے جنگ کے بعد کے مرحلے، غیر مسلح کرنے اور مستقل جنگ بندی کے لیے مذاکرات کا آغاز ہوگا۔
ساتویں دن حماس چار مزید اسرائیلی یرغمالیوں کو 54 عمر قید کی سزا پانے والے اور 500 دیگر فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں رہا کرے گی۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ان قیدیوں کی رہائی کے بعد اسرائیلی فوج کو شاہراہ صلاح الدین کے مشرق کی طرف واپس بلایا جائے گا۔
دسویں دن، اسرائیل فلسطینی اسیران کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا، جس کے بدلے حماس تمام باقی زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بارے میں معلومات دے گی۔
بیسویں دن، حماس 16 ہلاک شدہ اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں 160 شہید فلسطینیوں کے ساتھ بیک وقت تبادلہ کرے گی۔
دستاویز کے مطابق مستقل جنگ بندی سے متعلق مذاکرات 45 دن میں مکمل ہونے چاہییں، اور حتمی معاہدے کی صورت میں تمام زندہ اور مردہ قیدیوں کا تبادلہ مکمل کیا جائے گا۔
یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ اگر اس مدت کے دوران کسی عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوجاتا ہے تو اسے متفقہ شرائط اور وقت کے مطابق توسیع دی جاسکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ