مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابقو ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد پیش کیے جانے کے حوالے سے چار ممالک یعنی امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے اقدام پر ایران کے ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد پیش کرنے پر امریکہ اور تین یورپی ممالک؛ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے اقدام کی مذمت کرتا ہے اور اسے ناقابل قبول اور مسترد قرار دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں کہ جب ایرانی جوہری توانائی کی تنظیم، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ حفاظتی اقدامات کے پیچیدہ اور تکنیکی مسائل کو حل کرنے کے لیے کسی عملی حل تک پہنچنے کی کوشش کر رہی تھی اور اس ضمن میں حالیہ ہفتوں کے دوران بات چیت کر رہی تھی ایران کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی کوئی معقول تکنیکی وجہ یا حفاظت کی فوری ضرورت نہیں ہے۔
کنعانی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اس ایران مخالف قرارداد کے بنیادی بانیوں کی حیثیت سے حالیہ صورت حال کو غلط استعمال کرتے ہوئے بورڈ آف گورنرز میں اس قرارداد کی منظوری کی تجویز پیش کی ہے جس کا واحد مقصد ایران پر سیاسی دباؤ ڈالنا ہے؛ ایک ایسا عمل جو ایجنسی کے زیر غور مسائل کے تکنیکی حل کے عمل پر منفی اثر ڈالے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس غیر ضروری اور تباہ کن قرارداد کو پیش کرنا امریکہ اور تین یورپی ممالک کی طرف سے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے مقام اور صلاحیت سے سیاسی غلط استعمال کو ظاہر کرتا ہے جس نے ایک بار پھر ان ملکوں کی اپنی سازشوں اور سیاسی اہداف کو آگے بڑھانے کے حقیقی ارادے کو واضح کر دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ