مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، ایران کے وزیر دفاع جنرل محمد رضا آشتیانی نے دفاعی صنعت کے دن کی مناسبت سے تہران کی نماز جمعہ کے خطبوں سے پہلے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم دشمنوں کی ہائبرڈ وار میں پائیدار مقاومت اور سخت حالات میں استقامت و بالندگی کا ماڈل اپنا کر تمام میدانوں میں استکبار سے مقابلے کی علامت میں تبدیل ہوگئے ہیں اور خطے میں طاقت کے توازن کو اپنے مفاد میں بدل چکے ہیں جبکہ تلسط پسند استکباری نظام اور منحوص صہیونی نظام کو ہر زمانے سے زیادہ زوال، تزلزل اور تنہائی میں دھکیل چکے ہیں۔
ایرانی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ یہ سب قومی اتحاد، فراست، بصیرت اور قوم کی استقامت کے نتیجے میں حاصل ہوا ہے۔ آج ایران کی مخلتف دفاعی صنعتی میدانوں اور دفاعی صلاحیت میں شاندار پیش رفت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کی حیرت اور پریشانی صاف ظاہر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پابندیوں کو جو ایک بڑا چلینج شمار ہوتی تھیں موقع میں تبدیل کیا اور جدید ٹیکنالوجیز، خود کفالتی اور خود انحصاری کے حصول لے لئے مطلوبہ شرائط اور حالات پیدا کئے کہ جو دوسرے ملکوں پر انحصار کے مکمل طور پر خاتمے کا سبب بنا۔
جنرل آشتیانی نے مزید کہا کہ وزارت دفاع مسلح افواج کو درکار مختلف وسائل، ساز و سامان اور اسلحے کی ڈیزائنگ اور تعمیر میں کامیاب ہوئی ہے جو مکمل طور پر مقامی ہیں۔ اس میں فضائی، بحری اور زمینی تمام شعبے شامل ہیں۔ ہماری جہادی مینجمنٹ اور غیرتمند اور قابل جوانوں نے بلیسٹک اور کروز میزائل، ڈرون طیارے، پانی کی سطح اور گہرائی میں تیرنے والی کشتیاں، سائیبرساز و سامان، خودکار دفاع سسٹم، الکٹرونیک جنگ اور مختلف خودکار ہتھیاربنائے ہیں اور ملکی کی ضرورتوں کو پورا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجوہ حکومت کے آغاز سے اب تک بیرونی ممالک کو محصولات اور سروسز کی برآمدات میں ۲۰ فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ دفاعی صنعت کی تحقیقات اور ٹیکنالوجی کے فروغ میں ١۵ فیصد اضافہ ہواہے۔ ۴١۹ کلیدی آئٹمز جن میں میٹریل، پرزے اور ساز و سامان شامل ہیں، کو مقامی صنعت میں تبدیل کیا جاچکا ہے۔
آپ کا تبصرہ