مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف جنرل محمد باقری کہاکہ اللہ رب العزت کے شکرگزار ہیں کہ حالیہ چار سالوں کے دوران ہم نے سپاہ پاسداران کی طاقتور بحری افواج کی صلاحیتوں میں غیر معمولی اور قابل فخر پیشرفت اور ترقی کا مشاہدہ کیا ہے، اس انداز میں کہ اسلامی جمہوریہ کی دفاعی طاقت میں پہلے کے مقابلے میں اضافہ ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپاہ پاسدران کی بحریہ درخشاں ماضی رکھتی ہے، خواہ وہ دفاع مقدس کے دوران بعثی جارح افواج سے جنگ کا میدان ہو یا خلیج فارس میں امریکی جارحیت سے مقابلہ ہو۔ الحمد للہ گزشتہ دہائیوں کے دوران اور خاص طور پر حالیہ چارسالوں میں پیش رفت کی جانب بڑھی ہے اور اپنی بحری بیڑے، میزائل اور یو اے وی (ڈرون ٹیکنالوجی) کے مختلف شعبوں کی صلاحیت اور طاقت بڑھانے میں وسیع پیمانے پر پیش رفت حاصل کی ہے۔
جنرل باقری نے ملک کی دفاعی طاقت بڑھانے میں سائنسی اور علمی تحقیقات کی بنیادی اہمیت اور کردار پر زور دیا اور کہا کہ سپاہ پاسداران نے اس ضمن میں علمی اور تحقیقی جہاد کو فروغ دے کر خود کو مسلح افواج کے سب اونچے زمرے تک پہنچایا ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بحریہ کی ماموریت اور کردار انتہائی اہم اور اسٹریٹجک ہے جبکہ سپاہ پاسداران کی بحریہ کہ جس کے پاس خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں برقراری امن اور ملکی مفادات کے تحفظ کی ذمہ داری ہے، نے اس علاقے میں بخوبی مستحکم دفاع قائم کیا ہوا ہے اوراپنی دور کے پانیوں میں گشت کے دوران مسلح بحری افواج کی بہت مؤثر مدد کی ہے۔
جنرل باقری نے زور دے کر کہا کہ غیر قانونی پابندیوں اور دباؤ کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران کی عسکری طاقت میں مزید اضافہ ہوا ہے اور ہماری عسکری صلاحیتیں غیر معمولی ہیں۔انہوں نے کہا کہ خلیج فارس اور بحیرۂ عمان کی امن و امان اور ایرانی قوم کے مفادات کے تحفظ گزشتہ تمام تاریخی ادوار سے بہتر ہو رہا ہے اور اس سلسلے میں اللہ رب العزت کے فروتنی کے ساتھ شکرگزار ہیں۔
مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے اپنے خطاب کے آخر میں سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈروں اور غیرتمند اہلکاروں خاص طور پر بحریہ کے سربراہ جنرل تنگسیری کی تمام تر کوششوں اور انتھک محنت کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا آج ہم کہہ سکتے ہیں کہ سپاہ پاسداران کی بحری افواج اسلامی انقلاب کی سطح تک پہنچ چکی ہیں اور اللہ کے فضل وکرم سے آئندہ کے ساتویں پانچ سالہ پروگرام میں ترقی اور پیش رفت کا یہ عمل مزید سنجیدگی سے آگے بڑھتا رہے گا۔
آپ کا تبصرہ