مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی عزاداری کونسل کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے اپنے وفد کے ہمراہ انسانی حقوق کے وفاقی وزیر ریاض حسین پیر زادہ سے ملاقات کی اور گذشتہ چند سالوں میں محرم میں عزاداران امام حسین علیہ السلام کے خلاف درج سینکڑوں ایف آئی آرز کو آئین پاکستان میں درج مذہبی آزادی کی پامالی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان مقدمات کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ چار دیواری میں مجلس عزاء کا انعقاد ہمارا بنیادی حق ہے۔ لہذا حکومت محرم میں عزاداران امام حسین علیہ السلام کے خلاف مقدمات درج کرنے کی بجائے عزاداروں سے تعاون کرے۔
انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان اپنے شہریوں کو چار دیواری میں مذہبی عبادت کرنے کا مکمل حق دیتا ہے لہذا گھر یا امام بارگاہ کی چار دیواری میں مجالس عزا کے خلاف مقدمات آئین سے متصادم ہیں۔ جبکہ گرمی اور سردی کے تبدیل ہوتے موسم سرما و گرما کے مطابق مجالس عزا کی ٹائمنگ میں بانیان مجالس و جلوس عزا سے حکومت تعاون کرے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ وزارت حقوق انسانی شہریوں کے بنیادی حقوق کی محافظ ہے۔ آئین پاکستان ملک کے ہر شہری کو مذہبی آزادی دیتا ہے۔ درج مقدمات کی واپسی اور عزاداروں کو حاصل بنیادی انسانی حقوق کے سلسلے میں وفاقی وزارت داخلہ اور صوبائی حکومت سے بات کروں گا۔
آپ کا تبصرہ