مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صدرعارف علوی، وزیر اعظم عمران خان ، وزیر داخلہ شیخ رشید اور اپوزیشن رہنماؤں نے پشاور میں شیعہ جامع مسجد اور امامبارگاہ پرنماز جمعہ کے دوران وہابی دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پشاور کے قصہ خوانی بازار میں کوچۂ رسالدار میں واقع جامع مسجد امامیہ میں نمازِ جمعہ کے دوران ہونے والے خودکش دھماکے کی صدرِ عارف علوی، وزیرِ اعظم عمران خان، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما شہباز شریف، پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سمیت مختلف وزراء، مذہبی و سیاسی شخصیات نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
صدرِ مملکت عارف علوی نے جامع مسجد امامیہ پشاور میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
پاکستانی صدرِ نے شہداء کے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی اور شہداء کے لیے دعائے مغفرت بھی کی ہے۔
پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔
سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے بھی پشاور کی جامع مسجد میں ہونے والے خود کش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پشاور میں خود کش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نمازیوں پر یہ اندوہناک حملہ کرنے والے نہ مسلمان ہو سکتے ہیں، نہ ہی انسان۔
شہباز شریف نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی سنگین صورتِ حال لمحۂ فکریہ ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ طویل عرصے سے بار بار توجہ دلا رہا ہوں، سر اٹھاتی دہشت گردی پر سنجیدگی سے غور کی ضرورت ہے، دہشت گردی کی واپسی ملک و قوم کے لیے نیک فال نہیں۔
جمعیت علمائے اسلام ف اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔
انہوں نے جاری کیے گئے ایک بیان کے ذریعے پشاور کی مسجد میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
پشاور کے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ میں ہوئے خود کش دھماکے سے متعلق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کا کوئی تھریٹ الرٹ بھی جاری نہیں ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ خودکش دھماکہ سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہے۔
شیخ رشید کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر ملکی قوتیں پاکستان کا امن تباہ کرنا چاہتی ہیں، چیف سیکریٹری اور آئی جی کے پی کے سے واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے۔ واضح رہے کہ پشاور کے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے دوران ہونے والے خودکش حملے میں اب تک 56 نمازی شہید اور کئی درجن زخمی ہوگئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ