مہر خبررساں ایجنسی افغان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹرس نے کہا ہے کہ طالبان کی غلطیوں کی سزا بھوک و افلاس سے نبرد آزما افغان عوام کو نہیں دینی چاہیے۔
اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹرس نے کہا ہے کہ مسلسل دو دہائیوں سے جنگ زدہ افغانستان کے عوام کو غربت، بھوک، افلاس موسم کی سختی اور بےروزگاری کا سامنا ہے۔
انٹونیو گوٹرس نے اپیل کی کہ عالمی ادارے اور مغربی ممالک مجبور و لاچار عوام کے لیے افغانستان کے منجمد اثاثے فوری طور پر بحال کریں چاہے وہ مشروط ہی کیوں نہ ہوں۔
ایک صحافی کے سوال کے جواب میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ افغانستان میں سنگین نوعیت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ اس حوالے سے طالبان پر واضح کیا ہے کہ ان کی حکومت کو تسلیم کرنے اور امداد کی بحالی کے لیے ضروری ہیں کہ وہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے امریکہ نے افغانستان کے 7 ارب ڈالرز منجمد کردیئے تھے جب کہ عالمی تنظیموں کی جانب سے ترقیاتی کام بھی روک دیئے گئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ