مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی مذہبی و سیاسی تنظيم مجلس وحدت کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ رہبر کبیر حضرت امام خمینی نے قرآن وسنت کی روشنی میں جو اسلامی حکومت قائم کی وہ اسلامی جمہوری اصولوں پر استوار ہے اور اسلامی نظام حکومت میں عوامی رائے عامہ کو اہمیت حاصل ہے اسی لیے امام خمینی (رہ) نے قوم کی رائے کو میزان اور معیار قرار دیا جبکہ پارلیمنٹ کو عوامی نمائندگی کا مظہر قرار دیا۔ ایرانی قوم 18 جون کو ہونے والے صدارتی الیکشن میں اپنے 13 ویں صدر جمہوریہ کا انتخاب کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں اجتہاد کا دروازہ کھلا ہے جو اسلامی اصولوں کی روشنی میں زمانے کے تقاضوں سے ہم آہنگ نظام حکومت تشکیل دینے کا متقاضی ہے۔ نظام ولایت و امامت کو عصر غیبت کبریٰ میں نظام ولایت فقیہ اور اسلامی جمہوریہ کے قالب میں ڈھال کر امام خمینی (رہ) نے عظیم کارنامہ انجام دیا۔ ایران کے اسلامی انقلاب کی 42 سالہ تاریخ میں 42 الیکشنز کا منعقد ہونا اس کی جمہوریت کی بہترین دلیل ہے۔ اقوام عالم کے لئے یہ امر تعجب کا باعث ہے کہ ایران میں آٹھ سالہ جنگ کے دوران بھی بلدیاتی ، پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا سلسلہ جاری رہا ، مشکلات کے باوجود انتخابات میں ایک دن کی تاخیر بھی نہیں ہوئی۔ جو اسلامی جمہوریہ ایران کا بہترین اعزاز ہے۔ ایران کا اسلامی جمہوری نظام حقائق پر مبنی ہے جبکہ مغربی جمہوریت محض ایک دھوکہ اور سراب ہے۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو مغربی جمہوریت کے سراب سے نکل کر اور ایرانی طرز پر قرآن وسنت کی روشنی میں جدید زمانے کے تقاضوں سے ہم آہنگ اسلامی جمہوری نظام کے قیام پر اپنی توجہ مبذول کرنی چاہیے۔
آپ کا تبصرہ