مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سکریٹری میجر جنرل محسن رضائی نےاینسٹا گرام میں اپنے پیغام میں کہا ہے کہ شام کے علاقہ خان طومان میں 13 ایرانی فوجی مشیروں کو شہیدوں کرنے والے صہیونی مزدوروں اور تکفیریوں کو سخت تاوان ادا کرنا پڑے گا۔ میجر جنرل محسن رضائی نے آٹھ سالہ دفاع مقدس میں لشکر مازندران کی طرف سے دریائے اروند کو کامابی کے ساتھ عبور کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ علاقہ خان طومان میں مازندران کے 13 ایرانی فوجی مشیروں کو شہیدوں کرنے والے صہیونی مزدوروں اور تکفیریوں کو سخت تاوان ادا کرنا پڑے گا۔ محسن رضائی نے کہا کہ حلب کو کچھ ماہ قبل شامی فوج نے آزاد کرالیا تھا اور چنگ بندی سے فائدہ اٹھا کر وہابی تکفیریوں اور صہیونی مزدوروں نے اس وقت خان طومان پر حملہ کردیا جب نہ شامی فوج کے طیارے کام کررہے تھے اور نہ ہی شامی فوج کا توپخانہ فعال تھا جنگ بندی کی آڑ میں تکفیری دہشت گردوں نے خانطومان پر حملہ کرکے 13 ایرانی فوجی مشیروں کو شہید کردیا ۔ انھوں نے کہا کہ خان طومان پر دہشت گردوں کو سعودی عرب اور ترک فوج کی بھر پور پشتپناہی حاصل تھی ۔ انھوں نے کہا کہ مازندران کے غیور اور بہادر فوجی مشیروں نے اپنا بھرپور دفاع کیا اور اپنا دفاع کرتے ہوئے انھوں نے جام شہادت نوش کرلیا اس دفاعی کارروائی میں درجنوں وہابی تکفیری دہشت گردوں کو بھی واصل جہنم کیا ۔
میجر جنرل محسن رضائی نے کہا کہ ہم تکفیریوں اور صہیونی مزدوروں سے سخت بدلہ لیں گے اور انھیں شام میں عبرتناک سبق سکھائیں گے۔ بیشک شام کی جنگ میں شامی حکومت ، شامی عوام اور اسلامی جمہوریہ ایران کو کامیابی نصیب ہوگی۔
آپ کا تبصرہ