مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے حالیہ بالواسطہ مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کل ہونے والی بات چیت جوہری مسائل اور پابندیوں کے خاتمے پر بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے عملی طور پر واضح کیا ہے کہ ایران کو جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت کو یقینی بنانے میں کوئی رکاوٹ یا تشویش نہیں ہے، اور ہم نے گزشتہ دو دہائیوں میں عملی طور پر یہ ثابت کیا ہے۔"
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کل کی ملاقات دوسرے فریق کی سنجیدگی اور ارادوں کا امتحان تھا، اس لیے کہ ہمارے پاس امریکی فریق کے معاہدے کی متعدد خلاف ورزیوں کا ریکارڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات عمانی وزیر خارجہ کی ثالثی میں ہوئے، جس کے دوران پیغامات کا تبادلہ ہوا اور بات چیت تعمیری اور احترام کے ماحول میں ہوئی۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فریقین نے شرائط اور مطالبات کا اظہار کیا، اس طرح کے مذاکرات میں پہلی ملاقات کے دوران عمومی فریم ورک کا تبادلہ کیا جاتا ہے، اور دونوں فریق یہ بتاتے ہیں کہ وہ کس شکل اور توازن میں اس معاملے کے نکات پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔"
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اگلی ملاقات آئندہ ہفتے عمان کی میزبانی میں ہوگی اور یہ مذاکرات بالواسطہ طور پر جاری رہیں گے۔
آپ کا تبصرہ