مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت امور خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات سنجیدہ فضا میں جاری ہیں۔
صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے اسماعیل بقائی نے کہا کہ فریقین عمان کی ثالثی میں پابندیوں کے خاتمے اور ایران کے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت پر اعتماد سازی کے حوالے سے اپنے مؤقف اور نقطہ نظر کا تبادلہ کر رہے ہیں۔ مذاکرات میں ایران کے پرامن جوہری توانائی کے استعمال کے حق کے تحفظ پر بھی گفتگو ہورہی ہے۔
واضح رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا تیسرا دور مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوا۔ یہ مذاکرات بھی پچھلے دو مراحل کی طرح علیحدہ کمروں میں منعقد ہورہے ہیں، جس میں عمانی میزبان سہولت کار کا کردار ادا کررہا ہے۔ مذاکرات میں ایرانی و امریکی وفود کے سربراہان شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی تکنیکی ٹیم میں پابندیوں، اقتصادی اور بینکاری امور کے ماہرین کے علاوہ جوہری توانائی اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کے شعبے کے ماہرین بھی شامل ہیں۔
ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ کسی بھی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ایران کو این پی ٹی کے تحت حاصل جائز حقوق کا احترام اور پابندیوں کے مؤثر خاتمے کی ضمانت ضروری ہے۔
آپ کا تبصرہ