مہر خبررساں ایجنسی نے گارڈین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی گئی نئی سخت پابندیوں کے محض چند گھنٹوں بعد ہی شمالی کوریا نے کم فاصلے تک مار کرنے والے کئی میزائل سمندر میں داغ ڈالے۔ شمالی کوریا کی جانب سے میزائل تجربوں کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب رواں برس جنوری میں جوہری تجربے کے بعد اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے اتفاق رائے سے شمالی کوریا پر نئی سخت پابندیاں عائد کرنے کی قرارداد منظور کی۔
ان پابندیوں کے تحت شمالی کوریا کے 16 افراد اور 12 مختلف تنظیموں کو بلیک لسٹ کرنے کے ساتھ ساتھ یہاں سے باہر جانے یا آنے والے کسی بھی جہاز یا کشتی کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
ماہرین نے ان پابندیوں کو دو دہائیوں کے دوران اب تک کی سب سے سخت پابندیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے نفاذ سے خطے میں مزید تناؤ مزید بڑھے گا۔ یاد رہے کہ رواں برس 6 جنوری کو شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کے پہلے کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا تھا۔ہائیڈروجن بم کے تجربے کے بعد شمالی کوریا کے حکام کا کہنا تھا کہ وہ امریکہ کی سفاکانہ پالیسیوں سے بچنے کے لیے اپنے جوہری پروگرام کو مزید طاقتور بنانے کا عمل جاری رکھیں گے اور جب تک امریکہ اپنے جارحانہ موقف سے باز نہیں آتا، شمالی کوریا اپنے جوہری پروگرام سے دستبردار نہیں ہوگا۔
آپ کا تبصرہ