مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے عربی اور افریقی امور کے ڈائریکٹرامیر عبداللہیان نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیرکی طرف سے ایران کے ساتھ سیاسی رابطہ ختم کرنے کے اعلان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب مذہبی رہنماؤں کو سفاکانہ طور پر ذبح کرنے کے سنگین جرائم کوایران کے ساتھ سفارتی رابطہ ختم کرکے چھپا نہیں سکتا۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب سیاسی اور اقتصادی لحاظ سے اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچا رہا ہے اور اپنے مغربی آقاؤں کو خوشحال کررہا ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران سفارتکاروں کے لئے سب سے زیادہ پرامن ملک ہے اور کسی بھی سعودی سفارتکار کو کوئی بھی نقصان نہیں پہنچا۔ سعودی عرب نے ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ایٹمی مذاکرات میں بھی خرابی پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن ناکام رہا ۔ اب سعودی عرب نے ممتاز شیعہ عالم دین کو بے جرم و خطا بہیمانہ طور پر ذبح کرکے ایک اور غیر انسانی ، غیر اسلامی اور غیر اخلاقی جرم کا ارتکاب کیا ہے آیت اللہ شیخ باقر النمر سعودی شخصیت نہیں تھے بلکہ وہ ایک عظيم عالمی شخصیت تھے جنھیں صرف تنقید کے جرم میں ذبح کیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ